برطانوی نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ نے سال 2021ء کے لیے 100 متاثر کن اور با اثر خواتین کی ایک فہرست جاری کی ہے۔ یہ خواتین معاشرے، ثقافت اور دنیا کی از سرِ نو تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے پر اس فہرست کا حصہ بنائی گئی ہیں، جن میں کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے علاوہ بحر الکاہل کے جزائر پر مشتمل ملک سامووا کی پہلی خاتون وزیر اعظم فیامے نومی متافا، ویکسین کونفیڈنس پروجیکٹ کی سربراہ پروفیسر ہیڈی جے لارسن اور معروف مصنفہ چمامندا اینگوزی ادیچی شامل ہیں۔
فہرست کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ اِس سال نصف سے زیادہ خواتین کا تعلق افغانستان سے ہے، جن میں سے چند کو ان کے فرضی ناموں کے ساتھ اور بغیر تصاویر کے شامل کیا گیا ہے۔ دراصل رواں سال اگست میں طالبان افغانستان میں ایک مرتبہ پھر برسرِ اقتدار آئے اور یوں لاکھوں افغانوں کی زندگیاں بدل کر رہ گئیں۔ اس وقت بھی عالم یہ ہے کہ ملک میں لڑکیوں کی ثانوی سطح کی تعلیم پر پابندی ہے، وزارت امورِ خواتین ختم کی جا چکی ہے اور کئی شعبے ایسے ہیں جن میں خواتین کو اپنی ملازمت دوبارہ شروع نہیں کر پا رہیں۔ رواں سال اس فہرست نے ایسی خواتین کی جرات مندی اور ان کی کامیابیوں کو تسلیم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں حجاب پر پابندی اور مسلمان خواتین کی جدوجہد
ملالہ یوسف زئی کے علاوہ فہرست میں شامل پاکستان کی دوسری خاتون عابیہ اکرم ہیں۔ وہ 1997ء سے معذوروں کے حقوق کے لیے کام کر رہی ہیں، جس کا آغاز انہوں نے اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام (اسٹیپ) کے ذریعے کیا تھا۔ وہ کامن ویلتھ ینگ ڈس ایبلڈ پیپلز فورم کی کوآرڈی نیٹر کی حیثیت سے نامزد ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون ہیں۔ وہ نیشنل فورم فار ویمن ود ڈس ایبلٹیز کی بانی ہیں اور معذوروں کے لیے اقوام متحدہ کے قوانین کے عملی نفاذ کے لیے جدوجہد کرتی ہیں۔
افغانستان میں منشیات کے عادی افراد کے لیے کام کرنے والے ‘مدر کیمپ’ کی بانی لیلیٰ حیدری بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔ یہ ادارہ 2010ء سے اب تک لگ بھگ 6,400 افغانوں کی مدد کر چکا ہے۔ لیلیٰ کا خاندان دراصل افغان صوبہ بامیان سے تعلق رکھتا ہے لیکن وہ پاکستان میں بطور مہاجر پیدا ہوئی تھیں۔ وہ کم عمری کی شادی کا نشانہ بھی بنیں، کیونکہ صرف 12 سال کی عمر میں ان کی شادی کر دی گئی تھی لیکن پھر وہ خواتین کے حقوق کی بلند و توانا آواز بنیں۔
فہرست میں شامل دیگر معروف شخصیات میں مشہور ناول نگار الف شفق اور خدمت خلق کی دنیا کا بڑا نام میلنڈا فرنچ گیٹس بھی شامل ہیں۔
جواب دیں