پاکستان میں ڈجیٹل میڈیا کی آزادی پر سال 2020-21ء کے دوران بھی قدغنیں رہیں، جس کی وجہ آن لائن دنیا میں اظہار کو روکنے اور اس حوالے سے مختلف اندیشے ہیں۔ اس دوران عوام کو غیر معمولی طور پر ناقص اور غلط معلومات کا سامنا بھی کرنا پڑا جس میں کووِڈ-19 اور اس کے علاج کے حوالے سے گمراہ کُن اطلاعات بھی شامل ہیں جن کی وجہ سے ان کی صحت اور تحفظ خطرے کی زد میں ہے۔
انسٹیٹیوٹ فار ریسرچ، ایڈووکیسی اینڈ ڈیولپمنٹ (ارادہ) کی رپورٹ ‘Regulatory Repressions Amid Pandemic: State of Digital Media Freedoms in Pakistan 2021 ‘ انٹرنیٹ کے عالمی دن پر 29 اکتوبر کو جاری کی گئی ہے۔
رپورٹ میں جہاں عالمی وبا کے دوران انٹرنیٹ تک رسائی اور اس کے استعمال کے حوالے سے پاکستان کی محدود کامیابیوں کا ذکر ہے، وہیں حکومت کے متنازع قوانین کی وجہ سے میڈیا سے وابستہ افراد اور انٹرنیٹ صارفین کی ڈجیٹل آزادی کو لاحق خطرات پر بھی بات کی گئی ہے۔
’ارادہ’ کہتا ہے کہ رپورٹ کے نتائج اور سفارشات کو مقامی اور عالمی تحقیق کی بنیاد پر مرتب کیا گیا ہے، جس کا مقصد ملک میں ڈجیٹل حقوق کی صورت حال کا جامع خلاصہ پیش کرنا ہے۔
ڈجیٹل میڈیا کی آزادی کے حوالے سے رپورٹ پانچ پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے – انٹرنیٹ تک رسائی، آن لائن آزادی، پرائیویسی، قانونی ڈھانچا اور عدالتی اقدامات، جس کا مقصد صحافیوں اور عام شہریوں کو انٹرنیٹ کے مؤثر اور مناسب استعمال میں درپیش چیلنجز کو سمجھنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2020-21ء کے دوران سوشل میڈیا پر پاکستانی صحافیوں کو مستقل خراب برتاؤ، ہراسگی اور اپنے خلاف منظم مہمات کا سامنا رہا۔ اسی دوران عوام بھی گمراہ کن معلومات کا سامنا کرتی رہی، خاص طور پر کووِڈ-19 کے حوالے سے۔
اِس ڈجیٹل تقسیم نے وبا کے دوران خواتین، مذہبی اقلیتوں اور دیگر پسماندہ گروہوں کو بھی متاثر کیا ہے، گو کہ انٹرنیٹ تک رسائی اور اس کی کم قیمت پر فراہمی میں معمولی بہتری آئی ہے۔
رپورٹ کہتی ہے کہ پاکستان میں آن لائن آزادی بدستور خطرے کی زد میں رہی اور 2021ء کے دوران ملک 100 میں سے صرف 25 پوائنٹس حاصل کر سکا جبکہ 2020ء میں اسکور 26 تھا۔ رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام ریگولیٹر ادارہ سوشل میڈیا پر موجود مواد کی مانیٹرنگ کر رہا ہے اور اخلاقی جواز بناتے ہوئے سوشل میڈیا ایپس کے خلاف اقدامات اٹھا رہا ہے اس کے علاوہ خواتین کی جانب سے رپورٹ کیے گئے سائبر ہراسگی کے واقعات میں بھی وبا کے دوران اضافہ دیکھنے میں آیا۔
جواب دیں