یہ گویا تمام پاکستانیوں کے لیے ایک قابلِ فخر لمحہ ہے۔ ایک پاکستانی-امریکن انٹرپنیور عشا شیخ معروف جریدے فوربس کی "نیکسٹ 1000” لسٹ میں شامل ہوگئی ہیں۔
انہوں نے اس کا اعلان انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کیا۔ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی پلیٹ فارم پر پاکستانی خواتین کی نمائندگی کرنا ایک قابلِ مسرت اور قابلِ فخر لمحہ ہے۔
عشا شیخ نے یہ اعزاز ملک کی خواتین کے نام کرتے ہوئے، انہیں پیغام دیا۔
"اپنی ہمت اور طاقت پر کبھی یقین مت کھوئیں۔ کسی بھی قسم کی مدد اور رہنمائی کے لیے میرے دروازے ہمیشہ آپ کے لیے کھلے ہیں۔”
امریکا میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد عشا شیخ اب کولوراڈو میں رہتی ہیں۔ انہوں نے 2014ء میں موٹاپے پر ایک تحقیق کے دوران پلے پال کا آغاز کیا تھا۔
یہ ایک ڈیجیٹل ویب اینڈ موبائل پلیٹ فارم ہے۔ جو اپنے صارفین کو صحت کے حوالے سے احتیاط اختیار کرنے کے مشورے اور تجزیے فراہم کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم تھرڈ پارٹی انٹیگریشن کے ذریعے صارفین کی جسمانی اور ذہنی صحت کا ڈیٹا ٹریک کرتا ہے۔ جسے وہ "ہیلتھ کیپٹل ماڈل” کہتا ہے۔
وہ صحت مندانہ طرزِ زندگی اختیار کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے اپنے صارفین کو مالی فوائد پہنچاتا ہے، انعام میں پلے پال کی اپنی کرپٹو کرنسی پلے کوائن دی جاتی ہے۔
یہ ایپ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے صحت کے حوالے سے تجاویز دیتی ہے۔ اس وقت پلے پال میں 20 لاکھ ڈالرز کی بھاری سرمایہ کاری موجود ہے۔
پلے پال کا خیال عشا کو اپنی زندگی کی کہانی سے آیا۔ وہ بچپن میں موٹاپے کا شکار تھیں اور اسکول میں انہیں مذاق کا نشانہ بھی بننا پڑتا تھا۔ تب انہوں نے اپنے والد کے "انعامی ماڈل” کو سامنے رکھتے ہوئے 65 پونڈز وزن گھٹایا۔ ان کے والد نے اعلان کیا تھا کہ وزن کم کرنے کی صورت میں انہیں انعام کے طور پر جتنے چاہیں کھلونے ملیں گے۔
ٹیکنالوجی کے شعبے میں جہاں مردوں کا غلبہ ہے، کسی خاتون کا انفرادی طور پر اپنا نام بنانا بڑی بات ہے۔ عشا نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور بالآخر خود کو منوا لیا اور آج اس بلند مقام پر موجود ہیں۔
Pingback: ہبہ رحمانی، ناسا کی پاکستانی خاتون انجینئر - دی بلائنڈ سائڈ