پاکستانی خاتون لندن اسمبلی کی پہلی مسلمان رکن بن گئیں

ایک پاکستانی اسکول ٹیچر کی صاحبزادی حنا بخاری لندن اسمبلی کی پہلی مسلمان خاتون منتخب رکن بن گئی ہیں۔

حنا کے والد سید ناز بخاری کا تعلق لاہور سے ہے، وہ لندن کے میئر صادق خان کے استاد تھے اور برطانیہ کے پہلے مسلم ہیڈ ٹیچر کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

‏45 سالہ حنا نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ میں لندن اسمبلی تک پہنچنے والی پہلی مسلمان اور پاکستانی نژاد خاتون ہوں۔ میرے والد نے مجھے دوسروں کے لیے جینا سکھایا ہے۔ اس کی کوئی اہمیت نہیں کہ آپ کے پاس کیا کچھ ہے اور آپ آج کیا کریں گے، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ آئندہ نسلوں کے لیے کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ میرا خواب ہے کہ میں اپنے والد کے خواب مکمل کروں۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی دیگر خواتین کو میرے انتخاب سے امید ملنی چاہیے کہ اگر میں ایسا کر سکتی ہوں تو وہ بھی کر سکتی ہیں۔

گزشتہ دو دہائیوں سے پرائمری اسکول ٹیچنگ کرنے والی حنا بخاری کا کہنا ہے کہ اب وہ تدریس کا شعبہ چھوڑ کر اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔

لندن اسمبلی 25 منتخب اراکین پر مشتمل ہوتی ہے جو میئر کے کام اور سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہے۔ اسمبلی لندن کے لیے سالانہ بجٹ میں ترمیم اور شہر کے لیے منصوبوں کو منظور یا مسترد کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے