خواتین پر مظالم، خاص طور پر گھریلو تشدد، اس نہج تک پہنچ گیا ہے کہ انسانیت شرما رہی ہے۔ راولپنڈی میں ایک واقعے میں شوہر نے اپنی اہلیہ کو برہنہ کر کے گھر سے نکال دیا۔
لڑکی کی شادی کو صرف 40 دن ہوئے ہیں لیکن پہلے دن سے وہ اپنے شوہر کے ہاتھوں بدترین تشدد اور ظلم کا نشانہ بن رہی ہے اور گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کے بعد والد یوسف خان کی برداشت جواب دے گئی، جنہوں نے صدر بیرونی تھانے میں رپورٹ درج کروائی۔ جس کے مطابق داماد بادشاہ نے پہلے اس کی بیٹی کو برہنہ کر کے چارپائی سے باندھ دیا اور ڈرانے دھمکانے کے بعد اسی حالت میں گھر سے نکال دیا۔ "پڑوسیوں نے میری بیٹی کو پہننے کے لیے کپڑے دیے، جس کے بعد وہ اپنے میکے واپس آئی۔”
یوسف خان نے بتایا کہ ملزم بادشاہ خان میرا بھانجا ہے، جس کے ساتھ ہم نے دو سال پہلے اپنی بیٹی کا نکاح کیا تھا، لیکن اس کی رخصتی ابھی 40 دن پہلے ہی ہوئی ہے۔ شروع ہی سے وہ میری بیٹی پر ظلم و تشدد کرتا رہا، لیکن اب حد ہو گئی ہے۔
بادشاہ خان، جو ایک بڑھئی ہے، اس کے بھائی اور گھر والے یوسف خان کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مجرموں کے خلاف انہیں تحفظ دے اور انصاف دلائے۔
صدر بیرونی تھانے کے ایس ایچ او ملک اللہ یار کا کہنا ہے کہ تقریباً 28 سالہ بادشاہ خان کو پولیس نے ملک کالونی، گرجا روڈ سے گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق لڑکی پر کافی تشدد کیا گیا ہے، اس کا میڈیکل ٹیسٹ ہو چکا ہے اور اب پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی کے نتائج کا انتظار ہے۔
جواب دیں