اسلام آباد پولیس کی ایک خاتون افسر کو امریکی سفارت خانے نے ایک اعزاز کے لیے نامزد کیا ہے۔ "انٹرنیشنل ویمن فار کریج ایوارڈ” نامی یہ اعزاز غیر معمولی جرات مندی اور امن، انصاف، انسانی حقوق، صنفی مساوات اور خواتین کو با اختیار بنانے کے عمل کے فروغ میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر دیا جاتا ہے۔
یہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ (ASP) آمنہ بیگ ہیں، جن کی نامزدگی کا اعلان امریکی سفارت خانے کی ایلچی انجیلا ایگلر نے کیا ہے۔
آمنہ بیگ جینڈر پروٹیکشن یونٹ کی انچارج ہیں، جو خواتین اور خواجہ سراؤں کو صنفی امتیاز اور نا انصافی سے تحفظ دینے کا ایک سرکاری منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں خواتین کے لیے مخصوص پولیس اسٹیشنز کا قیام
ان کی نامزدگی کا اعلان "صنفی تشدد کے خلاف 16 روزہ عالمی مہم” کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں کیا گیا۔ یہ مہم پہلی بار 1991ء میں چلائی گئی تھی اور آج 187 ممالک کی 6 ہزار سے زیادہ تنظیمیں اس مہم کا حصہ ہیں اور 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی رکھتی ہیں۔
صنفی بنیادوں پر تشدد امن، استحکام اور معاشی نمو کے لیے ایک خطرہ ہے۔ ایگلر کے مطابق گو کہ یہ تشدد بڑی حد تک سرایت کر چکا ہے، لیکن یہ لا علاج مرض نہیں ہے۔ اس سے بچا بھی جا سکتا ہے اور اس کے تدارک کی کوششیں بھی لازماً کرنی چاہئیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ہر سال صنفی تشدد کے خلاف نئی تحریک اور توانائی پاتے ہیں اور خواتین پر ہر قسم کے تشدد کے خاتمے کے لیے اجتماعی و انفرادی مطالبات اور کوششیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفارت خانے نے آمنہ بیگ کو اس اعزاز کے لیے نامزد کیا ہے۔ وہ انہیں ان نو عمر پاکستانی لڑکیوں کے لیے ایک رول ماڈل سمجھتا ہے جو تمام تر رکاوٹوں کے باوجود اپنے خوابوں کی تکمیل چاہتی ہیں۔
جواب دیں