پشاور میں دن دیہاڑے ایک خاتون کو عدالت کے عین باہر غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا ہے۔
واقعہ بدھ کو جوڈیشل کمپلیکس، پشاور کے گیٹ نمبر 2 کے باہر پیش آیا، جہاں دو افراد نے ایک عورت کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ ملزمان نے فرار ہونے کی ناکام کوشش بھی کی لیکن پولیس کے ہاتھوں پکڑے گئے اور اقرار کیا کہ انہوں نے غیرت کے نام پر یہ قدم اٹھایا ہے۔ پولیس نے ملزمان نے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون شیرو جھنگی کی مکین تھیں اور ان کا قتل کرنے والے ان کے والد شاہ ولی اور بھائی نعمان تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی جیسے شہر میں غیرت کے نام پر قتل
یہ دو روز میں غیرت کے نام پر قتل کا دوسرا بڑا واقعہ ہے۔ گزشتہ روز رحیم یار خان میں چار خواتین کا قتل کیا گیا تھا۔ یہ بھیانک واقعہ تھانہ کوٹ سمبا کے قریب پیش آیا جہاں ایک شخص نے اپنی بیوی اور تین بیٹیوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے دو ملزمان سجاد اور سلمان کو گرفتار کیا ہے اور اب معاملے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی کا سر قلم کر دیا
غیرت کے نام پر قتل صرف پاکستان ہی کا مسئلہ نہیں بلکہ دیگر کئی ممالک بھی اس سے دو چار ہیں۔ بھارت میں گزشتہ روز ایک ایسے نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے اپنی 19 سالہ بہن کا سر قلم کر دیا تھا۔
ریاست مہاراشٹر میں پیش آنے والے اس واقعے میں سنگ دل بھائی نے ماں کے ساتھ مل کر اپنی مرضی سے شادی کرنے والی بہن کا قتل کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی نے پانچ ماہ قبل گھر والوں کی مرضی کے خلاف کورٹ میرج کی تھی اور تب سے اپنے خاندان سے رابطے میں نہیں تھی اور اپنے شوہر کے ساتھ رہتی تھی۔ اتوار کو ماں اور بھائی اس سے ملنے آئے اور غالباً صلح اور راضی نامے کی بات کی ہوگی جس پر اس نے انہیں گھر میں بٹھایا لیکن بھائی نے اس کے سر پر درانتی کے وار کیے اور پھر اسی سے اس کا گلا کاٹ دیا۔
مقتولہ کا شوہر بیمار ہونے کی وجہ سے گھر پر ہی تھا اور دوسرے کمرے میں سو رہا تھا۔ گھر میں شور مچنے پر وہ باہر نکلا تو اسے اپنی بیوی کی لاش ملی۔ یہاں ملزم نے اس پر بھی حملہ کیا لیکن وہ کسی طرح بچنے میں کامیاب ہو گیا۔
بعد ازاں ماں اور بیٹے نے تھانے پہنچ کر گرفتاری دے دی اور اقرارِ جرم بھی کیا۔
قومی اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں 2020ء میں غیرت کے نام پر قتل کے 23 واقعات پیش آئے۔
جواب دیں