ہر 11 منٹ میں ایک خاتون اپنے ہی خاندان کے ہاتھوں قتل

سال 2020ء میں 81 ہزار خواتین کا قتل ہوا، 58 فیصد اپنے شوہر یا خاندان کے ہاتھوں ماری گئیں

دنیا میں ہر 11 منٹ میں کسی خاتون یا لڑکی کا اپنے شوہر، ساتھی یا خاندان کے کسی رکن کے ہاتھوں قتل ہوتا ہے اور سالہا سال گزر گئے لیکن صنفی بنیادوں پر قتل کی اس شرح میں کوئی بڑی کمی نہیں آئی۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020ء میں 81 ہزار خواتین اور لڑکیوں کا قتل ہوا، جن میں سے تقریباً 47 ہزار یعنی 58فیصد ایسی تھیں جو اپنے شوہر یا قریبی ساتھی یا اپنے خاندان کے کسی رکن کے ہاتھوں ماری گئیں۔

ایسے زیادہ تر قتل ایشیا میں ہوتے ہیں جہاں اپنے ہی ماری جانے والی خواتین کی تعداد 18,600 ہے۔ لیکن ہر فی ایک لاکھ خواتین میں سے ایسی خواتین کی شرح نکالی جائے تو افریقہ سب سے آگے ہے کہ جہاں ہر ایک لاکھ میں سے 2.7 خواتین اس طرح قتل ہو جاتی ہیں جبکہ یورپ میں یہ شرح سب سے کم یعنی 0.7 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ارجنٹینا، ایک سال میں 250 خواتین کا قتل، یعنی ہر 35 گھنٹے میں ایک

ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر 10 میں سے 8 قتل کے واقعات میں مرد یا لڑکے ملوث ہوتے ہیں جبکہ گھریلو تشدد کا بنیادی ہدف بھی خواتین اور لڑکیاں ہی ہوتی ہیں۔ قریبی ساتھی یا خاندان کے دیگر اراکین کے ہاتھوں ہونے والے ہر 10 میں سے 6 قتل خواتین ہی کے ہوتے ہیں۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران خواتین اور لڑکیوں کو صنفی بنیاد پر قتل کرنے کی شرح میں یورپ میں 13 فیصد کمی آئی ہے جبکہ امریکا میں اس میں 9 فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ البتہ دیگر خطوں میں اعداد و شمار محدود ہیں، اس لیے یہ اندازہ لگانا مشکل ہے۔

اقوام متحدہ کے یہ اعداد و شمار کووِڈ-19کے اثرات کا بھی احاطہ کرتے ہیں، جو 2019ء سے 2020ء کے دوران صرف مغربی یورپ میں ہی خواتین کے خاندان کے کسی رکن کے ہاتھوں قتل ہونے کے واقعات میں 11 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی یورپ میں 5 فیصد اضافہ ظاہر کیا گیا ہے جبکہ شمالی یورپ میں صورت حال جوں کی توں جبکہ مشرقی یورپ میں معمولی کمی کا انکشاف کیا ہے۔ امریکا کے معاملے میں دیکھیں تو شمالی امریکا میں 8 فیصد اضافہ، وسطی امریکا میں 3 فیصد اور جنوبی امریکا میں 5 فیصد اضافہ دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان، خواتین کے قتل کے واقعات کی لہر، خطرے کی گھنٹی بجنے لگی

اقوام متحدہ خواتین اور لڑکیوں کے قتل کے معاملات سے نمٹنے کے حوالے سے چار شعبوں پر زور دیتا ہے:

1۔ صنفی بنیاد پر قتل کے واقعات میں اعداد و شمار کی خامیوں پر قابو پانا

2۔ شوہر، قریبی ساتھی یا خاندان کے دیگر اراکین کی جانب سے صنفی بنیاد پر تشدد سے تحفظ دینا اور اس سے نمٹنا

3۔ ایسے معاملات میں مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لانا اور صنفی بنیاد پر قتل کے مرتکب افراد کو سزائیں

4۔ صنفی بنیاد پر تشدد کے معاملات میں شواہد کی بنیاد پر تحقیقات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے