وبا کے دوران ہر 10 میں سے 7 خواتین کو تشدد کا سامنا

اقوام متحدہ کے سروے میں ‏13 ممالک میں کم از کم 45 فیصد خواتین تشدد سے متاثر پائی گئیں

ایک سروے میں ‏13 ممالک کی کم از کم 45 فیصد خواتین نے بتایا ہے کہ انہیں خود یا ان کی جاننے والی کسی خاتون کو کرونا وائرس کی وبا کے آغاز کے بعد تشدد کی کسی نہ کسی قسم کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین یو این ویمن کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین میں ذہنی و جذباتی تناؤ کی شرح 1.3 گنا زیادہ ہے، عام خواتین کے مقابلے میں کہ جنہیں اس صورت حال کا سامنا نہیں۔

یہ سروے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر جاری کیا گیا تھا۔ جس میں اردن، البانیا، آئیوری کوسٹ، بنگلہ دیش، پیراگوئے، تھائی لینڈ، کرغزستان، کولمبیا، کیمرون، کینیا، مراکش، نائیجیریا اور یوکرین جیسے 13 ممالک میں شامل تھے۔

اس رپورٹ کے اہم نکات میں شامل ہیں:

  • ہر 10 میں سے 7 خواتین نے کہا کہ شوہر یا ساتھی کے ہاتھوں زبانی یا جسمانی استحصال عام ہو چکا ہے
  • ہر 10 میں سے 3 خواتین کا کہنا تھا کہ ان کی برادری میں خواتین پر تشدد میں اضافہ ہوا ہے
  • ہر 10 میں سے 4 خواتین عوامی مقامات پر خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں
  • ہر 10 میں سے6 خواتین کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات پر جنسی ہراسگی بڑھ گئی ہے

بھارت نے بھی اس موقع پر فیملی ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار ظاہر کیے ہیں جن میں 18 سے 45 سال کی شادی شدہ خواتین کو درپیش تشدد میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔

‏2015-16ء میں جاری کیے گئے گزشتہ سروے کے مطابق 31.2 فیصد خواتین کو تشدد کا سامنا تھا لیکن تازہ ترین اعداد و شمار یہ شرح 29.3 فیصد ظاہر کرتے ہیں۔

اس سروے میں شامل تقریباً 1.5 فیصد خواتین نے کہا کہ انہیں 18 سال کی عمر تک جنسی تشدد کی کسی نہ کسی قسم کا سامنا کرنا پڑا۔ شہری علاقوں میں یہ شرح 1.1 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 1.6 فیصد رہی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف علامتی اعداد و شمار ہیں کیونکہ اس سروے میں شامل 6.1 لاکھ گھرانے بھارت کی مکمل نمائندگی نہیں کر سکتے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے