صوبہ خیبر پختونخوا میں ایک ایسے سینئر سوِل جج کو گرفتار کیا گیا ہے جس پر ایک خاتون کا ریپ کرنے کا الزام ہے۔
محمد جمشید کنڈی نامی ملزم نے تین ماہ قبل نشتر آباد، پشاور کی رہائشی ایک خاتون کو نوکری دلانے کا جھانسہ دیا تھا۔ ملزم نے اس کے لیے 15 لاکھ روپے رشوت بھی طلب کی تھی۔ اتنی بڑی رقم نہ ہونے پر خاتون نے اپنے اتنی مالیت کے زیورات ملزم کے حوالے کیے تھے۔
گزشتہ روز یعنی 25 نومبر کو ملزم نے کہا کہ نوکری کا معاملہ اس کے ہاتھ سے نکل گیا ہے، اس لیے وہ بلامبٹ، ضلع دیر زیریں میں واقع اس کی رہائش گاہ پر آئیں اور اپنے زیورات لے جائیں۔ ملزم نے اپنی گاڑی پشاور بھیجیں اور خاتون اسی کے ذریعے دیر میں واقع اس کی رہائش گاہ پہنچیں، جہاں پہلے تو خاتون سے کہا کہ وہ اس کی ہوس پوری کرے، تبھی وہ اس کے زیورات واپس کرے گا اور خاتون کے انکار پر اس کے ساتھ زبردستی ریپ کیا اور زیورات بھی واپس نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک خواتین کے لیے محفوظ نہیں، ایک تہائی سے زیادہ پاکستانیوں کی رائے
واقعے کا مقدمہ ضلع دیر زیریں کے تھانہ بلامبٹ میں مظلوم خاتون کے بھائی نے درج کروایا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے مذکورہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ واقعی سینئر سوِل جج ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مظلوم خاتون پشاور کے ایک میڈیکل کالج کی طالبہ بتائی جاتی ہیں اور طبی جانچ میں ان کے ساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔
جواب دیں