عروج آفتاب گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بن گئیں

ان کی غزل 'محبت' بھی بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس کے زمرے میں نامزد

امریکا کے سابق صدر براک اوباما نے جب 2021ء کے لیے اپنی پسندیدہ پلے لسٹ جاری کی تو اس میں ایک پاکستانی گلوکارہ عروج آفتاب کی غزل ‘محبت’ بھی شامل تھی۔ آج وہی عروج آفتاب 64 ویں گریمی ایوارڈز کے نامزد ہوئی ہیں۔ یوں وہ نے بہترین نئی گلوکارہ کے گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی پہلی پاکستانی بن گئی ہیں۔

اس زمرے میں ان کا مقابلہ دی کڈ LAROI، آرلو پارکس اور اولیویا روڈریگو جیسے 9 زبردست گلوکاروں سے ہے۔ اس کے علاوہ عروج کی غزل ‘محبت’ بھی بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس کے زمرے میں بھی ایوارڈ کے لیے بھی نامزد ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی گلوکارہ کا گانا براک اوباما کی پلے لسٹ میں

ویسے خود براک اوباما بھی ایوارڈ نامزدگان میں شامل ہیں۔ ان کی آڈیو بک ‘A Promised Land’ بہترین اسپوکن ورلڈ البم شارٹ لسٹ میں شامل ہوئی ہے جہاں ان کا مقابلہ تین مرتبہ کے گریمی فاتح ڈیو چاپیل، لیوار برٹن، ڈون چیڈل اور جے ایوی سے ہوگا۔

بہرحال، 2022ء گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی عروج آفتاب برکلی کالج آف میوزک کی تربیت یافتہ ہیں اور اب تک تین سولو البم جاری کر چکی ہیں۔ سعودی عرب میں پیدا ہونے والی عروج نے گلوکاری اور موسیقی خود سیکھی اور پھر انٹرنیٹ پر معروف ہونا شروع ہوئی جب انہوں نے عامر زکی کا ‘میرا پیار’ اور لیونارڈ کوہن کا ‘ہالے لویا’ جیسے معروف گانے گائے۔

عروج آفتاب 2000ء کی دہائی کے وسط سے امریکی شہر نیو یارک میں مقیم ہیں۔ ان کا تیسرا البم Vulture Prince اس سال مئی میں ریلیز ہوا۔ سات گانوں پر مشتمل اس البم ہی میں غزل ‘محبت’ بھی شامل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے