”Orange the World: End Violence against Women Now” کے عالمی موضوع پر اقوام متحدہ 25 نومبر سے 10 دسمبر تک صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف 16 روزہ مہم کا آغاز کر رہی ہے۔
کووِڈ-19 کے آغاز سے اعداد و شمار یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد بہت بڑھ گیا ہے، خاص طور پر گھریلو تشدد کی شدت میں بہت اضافہ ہوا ہے اور دنیا اس سے نمٹنے کے لیے تیار نظر نہیں آتی۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین (یو این ویمن) کی ایک رپورٹ 24 نومبر کو شائع ہونی ہے جو 13 ممالک کے سروے پر مبنی ہے اور ظاہر کرتی ہے کہ کووڈ-19 نے خواتین کے تحفظ کے احساس کو نقصان پہنچایا ہے، گھر پھ بھی اور اس سے باہر بھی اور اس کے ان کی ذہنی و نفسیاتی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں خواتین پر تشدد میں غیر معمولی اضافہ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا اظہارِ تشویش
اس کے علاوہ پُر تشدد تنازعات، انسانی بحرانوں اور بڑھتے ہوئے موسمیاتی سانحات کے تناظر میں بھی دیکھیں تو ان سے خواتین پر تشدد بڑھا ہے اور اس سے نجات پانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
البتہ اس امر کے شواہد بھی ہیں کہ خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اگر بنیادی اسباب کے حوالے سے ایک جامع اپروچ اپنائی جائے، سماجی روایات میں تبدیلی لائی جائے، ظلم کا نشانہ بننے والی خواتین کے لیے خدمات پیش کی جائیں اور ملزمان کو ملنے والی کھلی چھوٹ کا خاتمہ کیا جائے۔
جنریشن ایکوالٹی فورم نے خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کو روکنے اور اس کے خاتمے کے لیے غیر معمولی پیش رفت اور عہد کیے ہیں۔ خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن ہم سب کو یاد دلاتا ہے کہ تشدد سے پاک ایک روشن مستقبل کو پانے کے لیے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
جواب دیں