اہم فٹ بال میچ میں شکست کے بعد اردن نے ایشین فٹ بال کنفیڈریشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی گول کیپر کی جنس کی تصدیق کرے، جس نے دو پنالٹی شوٹ آؤٹس روک کر ایران کو مقابلہ جتوا دیا تھا۔
اردن 2022ء ویمنز ایشیا کپ کے ایک کوالیفکیشن مقابلے میں ایران کے خلاف شکست کھا بیٹھا تھا۔ اس میچ کا فیصلہ پنالٹی شوٹ آؤٹس پر ہوا تھا، جس میں ایرانی گول کیپر زہرہ کودائی نے دو گولز روکے تھے۔ مقررہ وقت میں مقابلہ بغیر کسی گول کے برابر رہا تھا، جس کے بعد زہرہ کی اس شاندار کارکردگی کی بدولت ایران 4-2 سے جیتا۔
یہ مقابلہ 25 ستمبر کو ہوا تھا لیکن اردن نے اب جا کر باضابطہ طور پر شکایت کی ہے اور ایرانی گول کیپر کی جنس پر ہی سوال اٹھا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواتین فٹ بالرز میں نسوانیت کی کمی ہوتی ہے، تنزانیہ کی صدر کا حیران کن بیان
اردن کی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ شہزادہ علی بن الحسین نے ایک خط ٹوئٹ کیا ہے جو ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کو بھیجا گیا ہے جس میں اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اردن فٹ بال ایسوسی ایشن کی جانب سے جمع کروائے گئے شواہد اور اس مقابلے کی اہمیت کے پیش نظر ہم ایشین فٹ بال کنفیڈریشن سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ غیر جانبدار طبی ماہرین پر مشتمل ایک پینل کی جانب سے مذکورہ اور ٹیم کی دیگر کھلاڑیوں کی صنف کے معاملے کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات کروائے، خاص طور پر اس لیے کیونکہ ایران کی خواتین فٹ بال ٹیم کے ساتھ صنف اور ڈوپنگ کے مسائل کی طویل تاریخ ہے۔
علی بن الحسین نے یہ بھی کہا کہ ایشین فٹ بال کنفیڈریشن کو اب جاگ جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجر سے ڈنمارک کی فٹ بالر تک، نادیہ ندیم کی ناقابلِ یقین داستان
اردن نے زہرہ کی جنسی تصدیق کے ٹیسٹ کے حوالے سے اپنی درخواست کے ساتھ جو شواہد پیش کیے ہیں، انہیں علانیہ طور پر ظاہر نہیں کیا گیا۔
’العربیہ’ کے مطابق زہرہ کو ماضی میں بھی اپنی جنس کے حوالے سے سوالات کا سامنا رہا ہے لیکن انہوں نے ہر بار اپنا دفاع کیا ہے۔
ایران کی ٹیم مینیجر مریم ایران دوست نے ان الزامات کی تردید کی ہے بلکہ الٹا اردن پر الزام لگایا ہے کہ وہ شکست کو قبول کرنے کے بجائے بہانے ڈھونڈ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "طبی عملہ قومی ٹیم کی ہر رکن کا بخوبی معائنہ کرتا ہے خاص طور پر ہارمونز کے معاملے میں تاکہ مستقبل میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہ الزامات محض اپنی شکست تسلیم نہ کرنے کا نتیجہ ہیں۔ اردن کی ٹیم کوالیفائی کرنے کے لیے فیورٹ سمجھی جا رہی تھی اس لیے اس سے شکست ہضم نہیں ہو رہی اور وہ کوئی جائے فرار چاہتا ہے۔ بہرحال، ایشین فٹ بال کنفیڈریشن ہم سے جو بھی دستاویزات طلب کرے گی، ہم فوراً سے پیشتر انہیں فراہم کریں گے۔”
جواب دیں