ہاتھوں سے خفیہ اشارہ جان بچا گیا، 16 سالہ لڑکی بازیاب

ایک 61 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے بچی کو حبسِ بے جا میں رکھا ہوا تھا

چند روز تک لاپتہ رہنے کے بعد بالآخر 16 سالہ لڑکی مل گئی ہے جس نے ہاتھوں کے اشاروں سے ایک دوسرے ڈرائیور  کو بتایا تھا کہ اسے مدد کی ضرورت ہے۔

پولیس کے مطابق 61 سالہ شخص جیمز ہربرٹ برِک نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے ایک بچی کو حبسِ بے جا میں رکھا ہوا تھا۔ اسے پولیس نے ایک شاہراہ پر روکا اور اس کی گاڑی کی پچھلی نشست سے یہ بچی ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے فون میں اس بچی کی نازیبا تصاویر بھی ملی ہیں۔

لڑکی نے ہاتھوں سے جو اشارہ کیا تھا وہ اس وقت ٹک ٹاک پر کافی مقبول ہو رہا ہے، جو گھر پر تشدد کو ظاہر کرتا ہے اور مدد طلب کرتا ہے۔ ایک عینی شاہد برِک کی گاڑی کے پیچھے جا رہا تھا، جس نے لڑکی کا اشارہ پانے کے بعد 911 پر کال کی اور بتایا کہ لڑکی سخت اذیت میں مبتلا لگتی ہے۔

شاہراہ پر موجود پولیس اہلکار ہوشیار ہو گئے اور انہوں نے ایک جگہ برِک کو روک لیا، جہاں انہیں وہی لڑکی ملی جو منگل سے لاپتہ تھی اور اس کی اطلاع ایشوِل، شمالی کیرولائنا میں اس کے والدین نے پولیس کو کی تھی۔ برِک کا تعلق بھی اسی ریاست کے علاقے شیروکی سے  بتایا جاتا ہے۔

بچی کے مطابق برِک اور وہ شمالی کیرولائنا سے نکل کر ٹینیسی، کینٹکی اور اوہائیو سے ہوتے ہوئے آئے ہیں۔

ماضی میں کینیڈین ویمنز فاؤنڈیشن مدد کے لیے ایک  بین الاقوامی اور عالمی اشارہ بنانے کی بات کر چکی ہے، جو گھریلو تشدد یا کسی دوسری پریشانی کی صورت میں کر کے مدد طلب کی جا سکتی ہے۔ اس میں اپنی ہتھیلی سامنے کی طرف ظاہر کر کے انگوٹھا اس کے  بیچ میں رکھنا ہے اور پھر انگلیوں کو موڑ کر انگوٹھے کے اوپر رکھنا ہے۔

اس علامت کا مطلب یہ نہیں کہ فوراً حکام کو اطلاع کریں بلکہ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے میری حفاظت کا خیال رکھتے ہوئے ایسا کریں۔

یہ اشارہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر   بہت شیئر ہوا ہے، کیونکہ کرونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے دنیا بھر میں گھریلو تشدد میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط سے اور ہوشیاری سے ویب کیمرے پریہ اشارہ کریں خاص طور پر جب وہ کسی کو اپنی صورت حال سے آگاہ نہ کر پا رہے ہوں یا کسی سے رابطہ نہ کر سکتے ہوں۔

ویمنز فاؤنڈیشن کہتی ہے کہ "مدد کے لیے یہ اشارہ ایک ذریعہ ہے جس سے لوگوں کو بسا اوقات مدد مل سکتی ہے۔ اس لیے ان وسائل، خدمات اور پروگرامز پر بھی نظر ڈالیں جو غیر محفوظ صورت حال میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے