کینیڈا کا شہر ٹورنٹو رہائش کے حوالے سے مہنگے ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے جبکہ وبا کے اثرات سے ابھی پوری طرح بحال نہیں ہو سکا، لیکن پھر بھی یہاں کے باسیوں کے لیے خوشی کی ایک بات یہ ہے کہ اسے اپنا کیریئر بنانے کی خواہش مند خواتین کے لیے بہترین معیارِ زندگی کا حامل شہر قرار دیا گیا ہے۔
اس نئے تجزیے میں مجموعی طور پر تحفظ، نقل و حرکت کی آزادی، مساوات، کمانے کی صلاحیت اور ماں بننے کی صورت میں مدد سب کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔
دنیا کے اہم تجارتی مراکز کے حوالے سے کیے گئے اس تجزیے میں عام دستیاب ڈیٹا اور ہر شہر میں کام کرنے والی سینکڑوں خواتین کے عملی تجربے کو سامنے رکھا گیا ہے، جس کی بنیاد پر ایک عالمی درجہ بندی (رینکنگ) مرتب کی گئی ہے۔ جس میں ٹورنٹو پہلے نمبر پر آیا ہے اور سڈنی، سنگاپور، پیرس اور لندن جیسے شہروں کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوا۔
حلبجہ، صنفی مساوات رکھنے والا عراقی شہر
ٹورنٹو نے رینکنگ میں مجموعی طور پر 5 میں سے 3.66 پوائنٹس حاصل کیے، جو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا کے بہترین شہر کو بھی کام کرنے والی خواتین کو تحفظ دینے اور صنفی مساوات کے فروغ کے لیے کتنا کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹورنٹو کے بعد سڈنی اور سنگاپور 3.59 پوائنٹس کے دوسرے جبکہ لندن 3.52 کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
ٹورنٹو جس لحاظ سے سب سے پیچھے ہے، وہ خواتین کی آزادانہ نقل و حرکت کی سہولیات کے اعتبار سے ہے۔ جس کی وجہ یہاں کے ٹریفک کے مسائل اور زیر زمین ریلوے کا پرانا نظام ہے۔
اس کے علاوہ شہر کی خواتین کو صنفی مساوات کے حوالے سے سخت کمی بھی محسوس ہوتی ہے اور سروے میں شامل ہر تین میں سے ایک خاتون کا کہنا ہے کہ ملازمت اور روزمرہ زندگی میں وہ مردوں کے مقابلے میں یکساں برتاؤ کا سامنا نہیں کرتیں۔
اسی شہر میں تقریباً 34 فیصد کاروباری خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں ہر مہینے کم از کم ایک یا دو مرتبہ جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ کچھ کا تو کہنا ہے کہ یہ روز کی کہانی ہے۔
جواب دیں