لاہور کی ضلعی عدالت کے ایک سامنے ایک خاتون نے اقدامِ خود کشی کیا ہے، جس کا کہنا ہے کہ وہ غیر محفوظ ہے اور اپنے شوہر کے خلاف قانونی جنگ نہیں لڑ سکی جبکہ وہ اس کی بیٹی کے ساتھ طویل عرصے سے ریپ کر رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خاتون کنیز بی بی نے الزام لگایا ہے کہ شوہر ندیم شاہ سے علیحدگی کے بعد اس کی 15 سالہ بیٹی باپ کے ساتھ رہتی تھی جہاں اسے ریپ کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
پتہ چلا ہے کہ تین بچے خاتون کے ساتھ رہتے ہیں جبکہ بیٹی سمیت دو بچے شوہر کی تحویل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ، ماں اور بیٹی کے ساتھ ریپ
یہ معاملہ خاتون کے علم میں تب آیا جب ایک پڑوسن نے اسے بتایا کہ اس کی بیٹی کا باپ کے ہاتھوں مسلسل جنسی استحصال ہو رہا ہے۔ جب لڑکی سے پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ وہ عرصے سے ریپ کا نشانہ بنی ہوئی ہے اور اسے دھمکایا گیا تھا کہ کسی کو بتایا تو سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
اس بھیانک صورت حال کا علم ہونے پر کنیز بی بی فوراً نشتر کالونی تھانے پہنچی اور اپنے شوہر کے خلاف پرچا کٹوایا۔
پولیس نے 8 جولائی 2021ء ملزم کو گرفتار کیا اور بعد ازاں عدالت کے روبرو پیش کیا اور اس کا جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کر لیا۔ لیکن گزشتہ روز خاتون نے عدالت کے سامنے پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانے کی کوشش کی ہے، جسے وہاں کھڑے پولیس اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہے اور اس کے پاس اپنے سابق شوہر سے قانونی جنگ لڑنے کے لیے مالی وسائل نہیں ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم اسے اور بیٹی کو قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم نے ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
جواب دیں