فیصل آباد میں موٹر وے پر دورانِ سفر ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے دو ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید چار دنوں کی توسیع کر دی گئی ہے۔
پولیس نے دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی تھی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ اس موقع پر مظلوم لڑکی نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔ بعد ازاں، اس نے صحافیوں کو بتایا کہ گوجرہ سٹی تھانے کا تحقیقی عملہ ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا اور تھانے بلانے کے بعد ان سے گھنٹوں انتظار کروایا گیا۔ ان کے وکیل فخر اعوان نے بھی کہا کہ پولیس اس خاتون کو پکڑنے میں سنجیدہ نہیں، جس نے بوتیک میں انٹرویو کے نام پر ان کی مؤکل کو گوجرہ بلوایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نوکری کا جھانسہ دے کر گینگ ریپ، ملزمان گرفتار
واضح رہے کہ 11 اکتوبر کر ایم-4 موٹر وے پر فیصل آباد کے قریب ایک 18 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا۔ ایک خاتون نے گوجرہ ٹی تھانے میں رپورٹ درج کروائی تھی کہ ایک خاتون نے ان کی رشتہ دار کو ایک بوتیک میں ملازمت کی پیشکش کی تھی۔ جب وہ انٹرویو کے لیے گوجرہ میں مقررہ جگہ پر پہنچی تو خاتون کے دو ساتھی اسے بذریعہ موٹر وے فیصل آباد لے گئے اور راستے میں گن پوائنٹ پر اس کے ساتھ ریپ کیا۔ بعد ازاں اسے فیصل آباد انٹر چینج پر پھینک دیا گیا، جہاں سے وہ ایک وین کے ذریعے گوجرہ واپس آئی۔
پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے گاڑی بھی ضبط کر لی ہے، البتہ مذکورہ خاتون ابھی تک مفرور ہیں۔
جواب دیں