مصر میں تقریباً 100 خواتین حلف اٹھا کر ملک کے اہم ترین عدالتی ادارے ‘مجلسِ دولت’ (اسٹیٹ کونسل) کی اوّلین خواتین جج بن چکی ہیں۔
محکمہ عدالت میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے مارچ میں مجلسِ دولت اور پبلک پراسیکیوشن کو ہدایات کی گئی تھی کہ وہ خواتین کو تعینات کریں۔
مجلس میں خواتین اراکین پہلے بیچ میں 48 جج بحیثیت اسسٹنٹ کونسلر اور 50 وائس کونسلر کی حیثیت سے شامل ہیں۔
مجلسِ دولت کے نائب صدر طٰہٰ کرسوہ نے کہا کہ "یہ مصر کی خواتین کے لیے ایک بڑا تحفہ ہے۔”
1946ء میں بننے والی یہ مجلس ایک آزاد عدالتی ادارہ ہے جو انتظامی تنازعات اور انضباطی مقدمات اور اپیلیں نمٹاتا ہے۔
حلف اٹھانے والی خواتین میں سے ایک ریم موسیٰ نے کہا کہ مجھے جج بننے پر بہت خوشی ہے۔ میرے لیے انتظامی عدلیہ کا حصہ بننا فخر کی بات ہے۔ آج مصری خواتین کی فتح کا دن ہے اور آئین کی ان دفعات کے عملی نفاذ کا بھی کہ جن میں مرد اور خواتین کی برابری کی بات کی گئي ہے۔
مصر کی قومی مجلس برائے خواتین (NCW) نے خواتین ججوں کی تقرری کا خیر مقدم کیا ہے۔ ادارے کی سربراہ مایا مرسی نے کہا کہ پچھلی نسل کی خواتین کا خواب بالآخر تعبیر پا گیا ہے۔
جواب دیں