پولیس نے ایک 18 سالہ لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر اس کے ساتھ گینگ ریپ کرنے کے الزام میں دو مشتبہ ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس گھناؤنے جرم میں دو مردوں کے علاوہ ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
مظلوم خاتون کا طبّی معائنہ کیا گیا ہے، جس سے تصدیق ہوئی ہے کہ جس پر جنسی حملہ کیا گیا ہے جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار ہے۔
پولیس کے مطابق مظلوم خاتون کی خالہ نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس کی بھانجی کو ایک بوتیک میں ملازمت کے لیے انٹرویو کے سلسلے میں پیر کی دوپہر ڈھائی بجے گوجرہ بلایا گیا تھا۔ وہ اپنی بھانجی کے ساتھ اس جگہ پر پہنچی تھیں، جہاں مشتبہ افراد نے کہا کہ لڑکی کو فیصل آباد میں انٹرویو کے لیے ہمارے ساتھ بھیج دیں۔
انہوں نے بتایا کہ میری بھانجی ان دو افراد کے ساتھ چلی گئی کہ جنہوں نے ایم-4 موٹر وے پر فیصل آباد جاتے ہوئے گن پوائنٹ پر اس کے ساتھ دو مرتبہ ریپ کیا۔ بعد ازاں، اسے فیصل آباد انٹرچینج پر ایک ویران مقام پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ، ماں اور بیٹی کے ساتھ ریپ
پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ جرم میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک رینٹ اے کار سے حاصل کی گئی تھی۔
یہ بھی پتہ چلا ہے کہ خاتون کی چند ہفتوں پہلے ہی سوشل میڈیا پر مرکزی ملزم کے ساتھ دوستی ہوئی تھی۔ جس نے بعد میں اسے نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال لاہور-سیالکوٹ موٹر وے (ایم-11) پر ایک اندوہناک واقعہپیش آیا تھا جس میں ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ جو گاڑی خراب ہو جانے کے بعد پولیس کی مدد پہنچنے کا انتظار کر رہی تھیں۔ رواں سال اس مقدمے کے دونوں ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی بگا کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
رواں سال کے اوائل میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دونوں ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی بگا کو سزائے موت سنائی تھی۔
Pingback: راولپنڈی، طالبہ کے ساتھ میٹرو اسٹیشن میں مبینہ ریپ - دی بلائنڈ سائڈ