15 سالہ خدیجہ اور 16 سالہ شفق ڈار پاکستان کے سابق ویٹ لفٹر اور کوچ وحید ڈار کی صاحبزادیاں ہیں۔ ان کی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ نئی نسل اس کھیل میں آگے بڑھے، کہتے ہیں کہ "میرا کوئی بیٹا نہیں، اس لیے میری بیٹیاں ہی میرے خواب کو پورا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہیں تربیت دیتے دیکھ مجھے بہت فخر محسوس ہوتا ہے اور مجھے ان کی کامیابی کی امید بلکہ یقین ہے۔”
خدیجہ اور شفق کی ابتدائی تربیت والد نے ہی کی تھی، لیکن وحید کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی وجہ سے دونوں بہنوں نے گوجرانوالہ کی اسٹار ویٹ لفٹنگ اکیڈمی جوائن کر لی۔ یہ وہی اکیڈمی ہے، جس سے حال ہی میں شہرت پانے والے اولمپین طلحہ طالب نے تربیت حاصل کی ہے ۔ دونوں بہنوں کی تربیت طلحہ کے والد اور کوچ محمد اسلام ناطق کر رہے ہیں۔
گو کہ پاکستان نے ماضی میں ویٹ لفٹنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، لیکن یہ کھیل کبھی پاکستان میں اتنا مقبول نہیں ہو پایا۔ البتہ ٹوکیو اولمپکس میں طلحہ طالب کی کارکردگی نے کو ایک مرتبہ پھر ویٹ لفٹنگ کو نظروں میں لے آئی ہے۔
خدیجہ کے لیے اکیڈمی میں طلحہ کی موجودگی ہی بڑا حوصلہ ہے۔ کہتی ہیں "میں اکیڈمی میں طلحہ کے ساتھ تربیت لیتی ہوں اور ان کی سخت محنت اور تکنیک دیکھتی ہوں۔ وہ ہمیشہ رہنمائی کے لیے موجود ہوتے ہیں اور اس سے میرے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔ وہ ایک آئیڈیل کھلاڑی ہیں اور کھیل میں ان کی محنت اور لگن ہمیں بہت متاثر کرتی ہے۔”
یہ بھی پڑھیں: ویٹ لفٹنگ سے زندگی کا بوجھ اٹھانے والی رامیشہ عادل خان
چھوٹی بہن خدیجہ کہتی ہیں کہ "ٹوکیو اولمپکس کے بعد حکومت نے جس طرح طلحہ کو سپورٹ کیا ہے، اب مجھے یقین ہے کہ ویٹ لفٹنگ کو ہر مرحلے پر سراہا جائے گا۔”
شفق کہتی ہیں کہ "والد صاحب ویٹ لفٹر تھے اور ہم انہیں دیکھ کر بڑے ہوئے ہیں، گویا ہمیں یہ کھیل وراثت میں ملا ہے اور اس میں شرکت کا حوصلہ بھی۔ میرا ماننا ہے کہ اس ورثے کو آگے لے جانا ہماری ذمہ داری ہے۔”
شفق اور خدیجہ نیشنل لیول پر کھیلنا شروع ہو چکی ہیں اور اپنی مہارت ثابت بھی کرچکی ہیں، لیکن ان کی نظریں آگے کی منزلوں پر ہیں اور وہ اگلے ساؤتھ ایشین گیمز میں کھیلنا چاہتی ہیں۔
کوچ اسلام ناطق کو یقین ہے کہ یہ بہنیں زبردست کارنامے انجام دے سکتی ہیں، البتہ اس کے لیے انہیں حکام کی جانب سے سپورٹ کی ضرورت ہوگی۔
جواب دیں