آسٹریلیا نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان حکومت نے خواتین کے کھیلوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ رواں سال طے شدہ آسٹریلیا-افغانستان ٹیسٹ منسوخ کر دے گا۔
افغانستان اور آسٹریلیا کی مردوں کی کرکٹ ٹیموں کے مابین یہ مقابلہ 27 نومبر کو ہوبارٹ میں کھیلا جانا ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان تاریخ کا پہلا ٹیسٹ ہوگا۔
An update on the proposed Test match against Afghanistan ⬇️ pic.twitter.com/p2q5LOJMlw
— Cricket Australia (@CricketAus) September 9, 2021
کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ
ویمنز کرکٹ کا فروغ ان کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ کھیل سب کے لیے ہے۔ اگر یہ خبریں درست ہیں کہ افغانستان میں خواتین کے کرکٹ کھیلنے پر پابندی ہوگی تو آسٹریلیا کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں بچے گا کہ وہ افغانستان کے خلاف طے شدہ ٹیسٹ کو منسوخ کر دے۔
آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ
افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے جو کرکٹ سے کہیں برتر ہے۔ ہم جہاں آسٹریلیا کے خلاف راشد خان جیسے کھلاڑی کو کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن اگر یہی موقع رویا صمیم اور ان کی ساتھیوں کو نہ ملے تو ٹیسٹ میچ کے انعقاد کا نہیں سوچا جا سکتا۔
✍️ Statement on proposed Afghanistan Test. pic.twitter.com/z5dWNn7zxb
— Australian Cricketers' Association (@ACA_Players) September 9, 2021
رویا افغانستان کی خاتون کرکٹر ہیں جو طالبان کی آمد سے پہلے ہی ہجرت کر کے کینیڈا پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے اعلان کیا تھا کہ افغان خواتین کرکٹ یا کوئی ایسا کھیل نہیں کھیل سکتیں، جس سے بے پردگی ہو۔
افغانستان کو اگلے ماہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی کھیلنا ہے جو متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔
Pingback: پاکستان نے افغان یوتھ فٹ بال ٹیم کی اراکین کو پناہ دے دی - دی بلائنڈ سائڈ