طالبان نے ویمنز کرکٹ پر پابندی لگائی تو افغانستان کے خلاف نہیں کھیلیں گے، آسٹریلیا کا اعلان

آسٹریلیا نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان حکومت نے خواتین کے کھیلوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ رواں سال طے شدہ آسٹریلیا-افغانستان ٹیسٹ منسوخ کر دے گا۔

افغانستان اور آسٹریلیا کی مردوں کی کرکٹ ٹیموں کے مابین یہ مقابلہ 27 نومبر کو ہوبارٹ میں کھیلا جانا ہے، جو دونوں ملکوں کے درمیان تاریخ کا پہلا ٹیسٹ ہوگا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ

ویمنز کرکٹ کا فروغ ان کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ کھیل سب کے لیے ہے۔ اگر یہ خبریں درست ہیں کہ افغانستان میں خواتین کے کرکٹ کھیلنے پر پابندی ہوگی تو آسٹریلیا کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں بچے گا کہ وہ افغانستان کے خلاف طے شدہ ٹیسٹ کو منسوخ کر دے۔

آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ

افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے جو کرکٹ سے کہیں برتر ہے۔ ہم جہاں آسٹریلیا کے خلاف راشد خان جیسے کھلاڑی کو کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن اگر یہی موقع رویا صمیم اور ان کی ساتھیوں کو نہ ملے تو ٹیسٹ میچ کے انعقاد کا نہیں سوچا جا سکتا۔

رویا افغانستان کی خاتون کرکٹر ہیں جو طالبان کی آمد سے پہلے ہی ہجرت کر کے کینیڈا پہنچ چکی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے اعلان کیا تھا کہ افغان خواتین کرکٹ یا کوئی ایسا کھیل نہیں کھیل سکتیں، جس سے بے پردگی ہو۔

افغانستان کو اگلے ماہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی کھیلنا ہے جو متحدہ عرب امارات میں ہوگا۔

One Ping

  1. Pingback: پاکستان نے افغان یوتھ فٹ بال ٹیم کی اراکین کو پناہ دے دی - دی بلائنڈ سائڈ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے