گجرات میں ایک 18 سالہ لڑکی مبینہ طور پر گینگ ریپ کے بعد چل بسی جبکہ پولیس نے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
غازی چک کی رہائشی لڑکی کی ماں کے مطابق ایک نوجوان سلیمان اور اس کے ساتھیوں نے گھر کے باہر سے ان کی بیٹی کو اغوا کیا، نشہ آور ادویات کھلا کر اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور پھر کٹھالہ کے قریب ویرانے میں پھینک کر فرار ہو گئے۔
بعد ازاں لڑکی کو عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال لایا گیا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ، ماں اور بیٹی کے ساتھ ریپ
گجرات پولیس کے مطابق اس نے تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 365بی، 375 اے اور 337 جے کے تحت ایک نامزد ملزم اور دو نامعلوم افراد مقدمہ درج کیا اور مرکزی ملزم کو پکڑ بھی لیا ہے۔ کیونکہ لڑکی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئی تھی، اس لیے مقدمے میں دفعہ 302 بھی شامل کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ابتدائی طبّی معائنے سے تصدیق ہوئی ہے کہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔ البتہ ابتدائی تحقیق بتاتی ہیں کہ زہریلی گولیاں لڑکی نے کھائی تھیں، جس کے بعد اسے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب مرکزی ملزم کے اہلِ خانہ نے بھی ایک پرچہ کٹوایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے بیٹے پر غلط الزامات لگائے جا رہے ہیں اور یہ پوری کہانی من گھڑت ہے۔
پولیس کہتی ہے کہ وہ ہر پہلو سے اس مقدمے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس حوالے سے فورنزک ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
جواب دیں