پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانے نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے شراکت داری سے پاکستانی خواتین کے لیے گریجویٹ سطح کی مزید 700 اسکالرشپس کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر جاری کردہ باضابطہ بیان میں کہا گیا کہ یہ اسکالر شپس رواں سال شروع ہوں گی اور 2023ء تک دی جاری رہیں گی۔ منصوبے کے تحت زراعت، کاروبار، انجینئرنگ، صحت اور سماجی علوم کے شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی دکھانے والی طالبات کو دو سالہ اسکالرشپ دی جائے گی۔
اس اعلان کے ساتھ یو ایس ایڈ کے میرٹ اینڈ نیڈز بیسڈ اسکالرشپ پروگرام (MNBSP) کے تحت پاکستانی طلبہ کو ملنے والے وظائف کی تعداد 6,000 تک جا پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا کی پاکستانی طلبہ کے لیے اسکالرشپ کی پیشکش
یو ایس ایڈ کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر مائیکل نیرباس کا کہنا ہے کہ یہ 700 مکمل ادائیگی کرنے والے وظائف باصلاحیت ترین پاکستانی خواتین کو دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے اعلیٰ تعلیم کے اہداف کو پا سکیں۔
غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے لیے وزیر اعظم کی خصوصی مشیر ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر شائستہ سہیل نے MNBSP میں توسیع کرنے پر یو ایس ایڈ کا شکریہ ادا کیا اور اسے خواتین کو با اختیار بنانے کے عمل اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں اہم قدم قرار دیا جو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بھی ہدف ہے۔
امریکا 2003ء سے اب تک پاکستان میں مالی طور پر پسماندہ لیکن تعلیمی لحاظ سے کامیاب طلبہ کو میرٹ اور ضرورت کی بنیادپر 5,300 اسکالرشپس دے چکا ہے۔ یہ پروگرام پاکستان کے دور دراز اور دیہی علاقوں خاص طور پر سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا اور سابق قبائلی علاقہ جات کے طلبہ کے نوجوانوں کو ہدف بناتا ہے۔
یو ایس ایڈ 2013ء سے اپنی اسکالرشپس کی تعداد بڑھا چکا ہے اور 50 فیصد وظائف خواتین کے لیے مختص ہیں تاکہ صنفی مساوات اور خواتین کے لیے اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔
جواب دیں