لاہور کے افسوس ناک واقعات، 350 ملزمان کی شناخت، 66 گرفتار

لاہور میں گزشتہ ہفتے پیش آنے والے افسوس ناک واقعات نے ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ ایک طرف یومِ آزادی پر مینارِ پاکستان میں ایک خاتون کے ساتھ بدترین سلوک کیا گیا تو دوسری جانب ایک دوسری وڈیو بھی منظرِ عام پر آئی کہ جس میں ایک شخص کو ایک رکشے میں سوار خاتون کو زبردستی چومتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ واقعہ بھی یومِ آزادی کے روز گریٹر اقبال پارک کے قریب ہی پیش آیا۔ لاری اڈہ پولیس کے مطابق پارک کے گیٹ نمبر 1 کے قریب 10 سے 12 موٹر سائیکل سوار افراد رکشے میں سوار دو خواتین کا تعاقب کر رہے تھے۔ ان افراد میں سے ایک جو سفید شرٹ اور نیلی جینز پہنے ہوئے تھا، رکشے میں سوار ہو گیا اور خاتون کو زبردستی گال پر چوما اور اس کے کپڑے پھاڑنے کی بھی کوشش کی۔ اس بھیانک واقعے کے دوران دیگر موٹر سائیکل سوار آوازے کستے اور فحش اشارے کرتے رہے۔

اس واقعے کا مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 354، 511، 294، 509 اور 149 کے تحت درج کیا گیا ہے ۔

ترجمان حکومتِ پنجاب فیض الحسن چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ اس حرکت کے مرتکب شخص کی بھی شناخت کر لی گئی ہے اور وہ جلد ہی قانون کی گرفت میں ہوگا۔ ان کے مطابق مینار پاکستان واقعے میں ملوث افراد کو پہچاننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے، جس کی مدد سے 350 افراد کی شناخت ہوئی ہے اور اب تک66 گرفتار بھی کیے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں ملوث افراد کو عبرت کا نشان بنایا جائے گا۔