ایران میں گزشتہ سال کے دوران کم عمری کی شادیوں میں اضافے کا رجحان نظر آیا ہے۔
مرکز شماریات ایران کے مطابق 10 سے 14 سال کی بچیوں کی شادی کی شرح میں 2019ء کے مقابلے میں گزشتہ سال 10.5 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اس کے مطابق 2020ء میں اس عمر کی 31,379 بچیوں کی شادیاں ہوئیں جبکہ پچھلے سال یہ تعداد 28,373 تھی۔
ایران میں شادی کی قانونی عمر لڑکیوں کے لیے 13 سال اور لڑکوں کے لیے 15 سال ہے، البتہ اس سے کم عمر بچوں کی بھی والد کی مرضی سے شادی کو قبول کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کووِڈ بحران اور کم عمری کی شادی کا مسئلہ
کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے یہ صرف وہ اعداد د شمار ہیں جو سرکاری طور پر سامنے آئے۔ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی کیونکہ کئی شادیاں رجسٹرڈ نہیں کروائی جاتیں۔
مرکز شماریات ایران کے مطابق 2020ء میں ملک میں ہونے والی تمام شادیوں کا 5 فیصد ایسا تھا جس میں 15 سال سے کم عمر بچوں کی شادی کی گئی۔
ایران میں انسانی حقوق کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے جاوید رحمٰن نے ملک میں خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ سلوک کو بہتر بنانے کے لیے اسلامی جمہوریہ سے "فوری اصلاحات” کا مطالبہ کیا ہے اور کم عمری کی شادی کو ملک میں ایک بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اب بھی خواتین کے ساتھ دوسرے درجے کے شہری والا سلوک ہوتا ہے۔
Pingback: پاکستانی خاتون کی جدوجہد کا نتیجہ، امریکا میں "نائلہ قانون" قانون منظور - دی بلائنڈ سائڈ
Pingback: بھارت: خواتین کی شادی کی کم از کم عمر بڑھانے کی تجویز منظور - دی بلائنڈ سائڈ