تمام تر قانون سازی اور حوصلہ شکنی کے باوجودپاکستان میں غیرت کے نام پر قتل اب بھی جاری ہے اور اس کا تازہ ترین شکار صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ کا ایک جوڑا بنا ہے۔
اس واقعے میں ایک 21 سالہ مرد اور 18 سالہ خاتون کو قتل کیا گیا ہے اور دونوں خاندان اس قتل کا الزام ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
واضح رہے دنیا بھر میں ہر سال غیرت کے نام پر 5 ہزار قتل ہوتے ہیں، جن میں سے ہر پانچواں قتل پاکستان میں ہوتا ہے۔ جس میں نہ صرف خواتین بلکہ مردوں کی زندگی بھی خطرے میں ہوتی ہے۔ البتہ ایک اندازے کے مطابق غیرت کے نام پر قتل ہونے والے مردوں کی تعداد خواتین کے مقابلے میں آدھی ہوتی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ قتل تشدد کی دیگر اقسام کی طرح کسی بھی شخص کی زندگی اور آزادی کے لیے خطرہ ہیں۔
Pingback: کراچی جیسے شہر میں غیرت کے نام پر قتل - دی بلائنڈ سائڈ