پاکستان کی پہلی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس ہلینا اقابل سعید سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں اقوامِ متحدہ کی پولیس کمشنر بن گئی ہیں۔ یہ نہ صرف ذاتی طور پر ان کے لیے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک قابلِ فخر لمحہ ہے۔
ہلینا اپریل 2019ء میں پاکستان کی پہلی خاتون ایڈیشنل انسپکٹر جنرل بنی تھیں۔ ان کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور وہ فلیگ رینک تک پہنچنے والی بھی پہلی پاکستانی تھیں۔
مسیحی پسِ منظر سے تعلق رکھنے والی ہلینا اس وقت پاکستان پولیس سروس میں سب سے اعلیٰ عہدے پر موجود خاتون ہیں اور اس کامیابی میں ان کے خاندان کا لہو شامل ہے۔ آپ کے شوہر رضوان خان ترین 1995ء میں ہری پور میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہوئے تھے۔
Ms. Helena Iqbal Saeed is from Baluchistan and her husband ASP Rizwan Khan Tareen was martyred while fighting militants in 1995 in Haripur, KP.#Police #Commissioner #UN #helenasaeed #Pakistan #Women #Haripur #Inspiring pic.twitter.com/HxiYipceXJ
— Pakistan Watcher (@pakistanwatcher) August 10, 2021
ہلینا نے 27 سال محکمہ پولیس میں خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کیریئر کا آغاز اسسٹنٹ پولیس آفیسر کی حیثیت سے کیا تھا اور یوں ایسے محکمے میں خواتین کے لیے راہیں کھولیں کہ جسے عموماً مردوں کا محکمہ سمجھا جاتا ہے۔
اس کے باوجود پاکستان میں آج بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں میں خواتین کی تعداد بہت کم ہے۔ پولیس میں تو 3,91,364 مردوں کے مقابلے میں خواتین کی تعددا صرف 5,731 ہے حالانکہ محکمے میں اصولاً خواتین کی تعداد کم از کم 10 فیصد ہونی چاہیے۔
جواب دیں