پاکستانی کرکٹر فاطمہ ثنا کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے جولائی کے لیے مہینے کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا ہے
مہینے کے بہترین کھلاڑی کا آغاز رواں سال جنوری سے دیا جا رہا ہے جس میں مہینے میں کسی کھلاڑی کی بہترین انفرادی کارکردگی کی بنیاد پر اسے نوازا جاتا ہے۔
مردوں کے علاوہ اس کا دائرہ خواتین پر بھی پھیلا ہوا ہے اور اسی میں فاطمہ ثنا کو ویسٹ انڈیز کی ہیلی میتھیوز اور اسٹیفنی ٹیلر کے ساتھ رکھا گیا تھا۔
فاطمہ ثنا ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں پاکستان کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی رہیں۔
نامزد امیدواروں کا انتخاب کھلاڑیوں کی مذکورہ مہینے کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
بعد ازاں آئی سی سی کی ووٹنگ اکیڈمی اور عوام فاتح کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ اکیڈمی معروف صحافیوں، سابق کھلاڑیوں، براڈکاسٹرز اور آئی سی سی کے ہال آف فیم کے اراکین پر مشتمل ہے۔
اکیڈمی کے ووٹ 90 فیصد رائے پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ پرستار آئی سی سی کی ویب سائٹ کے ذریعے ووٹ دے سکتے ہیں اور باقی ماندہ 10 فیصد رائے ان کی تسلیم کی جاتی ہے۔ فاتح کا اعلان ہر مہینے کے دوسرے پیر کو کیا جاتا ہے۔
فاطمہ ثنا نے مذکورہ مہینے میں 15.09 کے اوسط سے ون ڈے میں 11 اور 22.5 کے اوسط سے ٹی ٹوئنٹی مین دو وکٹیں حاصل کیں۔
کراچی سے تعلق رکھنے والی کھلاڑی نے پانچویں اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں صرف 39 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں 11 شکار کیے۔ انہی کی دو شاندار کارکردگیوں کی بدولت پاکستان نے سیریز میں دو میچز جیتے اور دونوں میں فاطمہ ہی کو میچ کی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
جواب دیں