ٹوکیو اولمپکس میں ویلٹر ویٹ باکسنگ فائنل میں ترک خاتون نے نئی تاریخ رقم کر دی ہے اور ترکی کو پہلی بار مکہ بازی میں سونے کا تمغہ دلا دیا ہے۔
بوسہ ناز سرمہ نیلی نے فائنل میں چین کی گو ہونگ کو شکست دی اور یوں ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو کبھی مرد بھی انجام نہیں دے سکے، یعنی باکسنگ میں گولڈ میڈل جیتنا۔
اس اولمپک سے پہلے ترکی نے پانچ تمغے حاصل کیے تھے، جن میں 1984ء کے لاس اینجلس اولمپکس میں کانسی کے دو، اٹلانٹا 1996ء اور ایتھنز 2004ء میں چاندی کا ایک، ایک اور 2008ء کے بیجنگ اولمپکس میں کانسی کا ایک تمغہ شامل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اولمپکس اور خواتین، کس ملک نے کب پہلی خاتون کو بھیجا؟
خواتین کی باکسنگ 2012ء کے لندن اولمپکس میں پہلی بار شامل کی گئی تھی اور اس کے تیسرے ہی ایونٹ میں ترک خاتون نے میدان مار لیا۔
ویلٹر ویٹ کیٹیگری میں چینی کھلاڑی گو ہونگ نے چاندی اور بھارت کی لولینا بوروگین اور امریکا کی اوشے جونز نے کانسی کے تمغے حاصل کیے ہیں۔
اس یادگار مقابلے سے کچھ قبل پہلے ترکی کو سونے کا تمغہ جیتنا کا ایک اور موقع ملا تھا جب فلائی ویٹ کیٹیگری میں باکسر بوسہ ناز چاکر اوغلو کو بلغارین کھلاڑی کے ہاتھوں شکست ہو گئی تھی۔ یوں انہیں چاندی کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا۔
جواب دیں