ٹوکیو میں جاری اولمپکس کے دوران چین کی نو عمر غوطہ خور چوان ہونگ چان کی کارکردگی نے سب کو حیران کر دیا ہے، یہاں تک کہ کمنٹیٹر بھی کہہ اٹھے کہ اس دن کو یاد رکھیے گا کیونکہ ہو سکتا ہے آپ کو کبھی ایسی پرفارمنس دیکھے کو پھر نہ ملے۔
ہو سکتا ہے وہ غلط نہ ہوں کیونکہ چوان نے ویمنز 10-میٹر پلیٹ فارم میں دو پرفیکٹ 10 ڈائیوز لگائیں اور نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔
صرف 14 سال کی چوان اس اولمپکس میں چین دستے کی کم عمر ترین رکن تھی اور چینی غوطہ خوروں کے دستے کی واحد کھلاڑی بھی کہ جو عالمی چیمپئن نہیں تھیں۔ جنوب مشرقی جنوب مشرقی صوبہ گوانگ ڈونگ کے دیہی علاقے میں پلنے بڑھنے والی چوان نے سات سال پہلے غوطہ خوری کا آغاز کیا تھا۔ وہ ٹوکیو گیمز میں صرف اس لیے حصہ لے پائیں کیونکہ یہ گیمز معطل ہو کر 2021ء میں منعقد ہوئے ہیں۔ یوں وہ اولمپکس میں غوطہ خوری کی کم از کم عمر 14 سال کی ہو گئیں۔
چوان کو پہلی بار گوانگ ڈونگ کے شہر چان جیانگ کے ایک اسپورٹس اسکول میں غوطہ خوری کے ٹرینر نے بھرتی کیا تھا۔ تب ان کی عمر صرف سات سال تھی۔ ان کے چار بہن بھائیوں میں سے چھوٹی بہن اور بھائی نے بھی انہیں جوائن کیا۔ وہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اور غالباً اس لیے اسپورٹس اسکول میں داخلہ لیا کیونکہ ان کی فیس عام اسکولوں سے کم ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس، معصومہ علی زادہ کا خواتین اور مہاجرین کے لیے امید کا پیغام
چوان کی والدہ ایک کارخانے میں کھانا پکاتی تھیں لیکن 2017ء میں ایک ٹریفک حادثے میں ان کی پسلیاں ٹوٹ گئیں اور خاندان کی تمام تر جمع پونجی ان کے علاج پر صرف ہو گئی۔ اب اس یادگار کامیابی کے بعد بھی وہ کہتی ہیں کہ "میں اتنے پیسے حاصل کرنا چاہتی ہوں کہ اپنی والدہ کا سہارا بن سکوں۔”
چوان 2018ء میں صوبائی ٹیم کا حصہ بنیں اور اس کے بعد سے سال میں صرف دو مرتبہ گھر جاتی ہیں اور بیشتر وقت اسپورٹس بورڈنگ اسکول میں گزارتی ہیں۔ جہاں اپنے فن میں کمال حاصل کرنے کے لیے وہ روزانہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈر کھلاڑیوں کے ساتھ تربیت کرتی ہیں، یہاں تک کہ دن میں 120 غوطے بھی لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: گیبی تھامس، ہارورڈ کی گریجویٹ اولمپک گولڈ میڈل کی دوڑ میں
یہ زبردست تربیت اور محنت ٹوکیو میں رنگ لائی کہ جہاں ان کے پانچ میں سے دو غوطوں کو تمام ساتوں ججوں نے پرفیکٹ 10 نمبر دیے۔ ان کا ایک اور غوطہ ایسا تھا کہ جس میں چھ ججوں نے انہیں 10 اسکور دیا جبکہ ایک نے 9.5، جو پرفیکٹ ہی کہلائے گا کیونکہ دو سب سے بڑے اور سب سے کم اسکورز فائنل اسکور میں شمار نہیں ہوتے۔
اب چوان ڈائیونگ میں چین کی دوسری کم عمر ترین اولمپک گولڈ میڈلسٹ بن گئی ہیں۔ یہ اعزاز فو منگ سیا کے پاس ہے جنہوں نے 1992ء کے بارسلونا اولمپکس میں اسی کیٹیگری میں تب سونے کا تمغہ حاصل کیاتھا، جب ان کی عمر صرف 13 سال تھی۔
ویسے اس شاندار کارکردگی کے بعد ایک کاسمیٹک کمپنی نے چوان کی والدہ کے تمام ترعلاج کا وعدہ کیا ہے۔
جواب دیں