فلپائن کی خاتون ویٹ لفٹر ہڈیلین ڈیاز نے اولمپکس میں اپنے ملک کے لیے پہلی بار سونے کا تمغا جیت کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ فلپائن گزشتہ تقریباً 100 سالوں سے اولمپکس میں حصہ لے رہا ہے لیکن کبھی کوئی سونے کا تمغا حاصل نہیں کر پایا تھا۔
ڈیاز نے 55 کلو گرام ویمنز ویٹ لفٹنگ میں ایک زبردست مقابلے کے بعد نہ صرف گولڈ میڈل حاصل کیا بلکہ کُل 224 کلو گرام وزن اٹھا کر نیا اولمپک ریکارڈ بھی قائم کیا۔
اپنی یادگار کامیابی کے بعد وہ خوشی کے آنسوؤں کے ساتھ اس مقام پر پہنچیں، جہاں پہلے کبھی کوئی فلپائنی کھلاڑی نہیں پہنچا، یعنی وکٹری اسٹینڈر پر نمبر ایک پوزیشن پر۔
یہ بھی پڑھیں: ہند ظاظا، ٹوکیو اولمپکس کی کم عمر ترین کھلاڑی
اس کیٹیگری میں سونے کے تمغے کے لیے مقابلہ آخری دم تک جاری رہا، خاص طور پر چین کی لیاؤ چیویون نے بھرپور مزاحمت دکھائی کہ جو ویٹ لفٹنگ میں عالمی ریکارڈ رکھتی ہیں۔ ڈیاز اور لیاؤ دونوں نے پہلے مرحلے (Snatch) میں 97 کلو گرام وزن اٹھایا ۔ جس کے بعد دوسرے مرحلے (clean and jerk) میں لیاؤ نے 126 کلو وزن اٹھا لیا، جس کا جواب ڈیاز نے 127 کلو وزن اٹھا کر دیا جو نیا اولمپک ریکارڈ تھا۔ یوں لیاؤ کو چاندی کا اور قزاقستان کی زلفیا چن شان لو کو کانسی کے تمغے پر اکتفا کرنا پڑا۔
ڈیاز فلپائنی فضائیہ میں کام کرتی ہیں اور یہ ان کے چوتھے اولمپکس ہیں۔ وہ 2016ء کے ریو اولمپکس میں چاندی کا تمغا بھی جیت چکی ہیں، جو فلپائن کی کسی بھی خاتون کا پہلا اولمپک میڈل بھی تھا۔
انہیں بچپن ہی سے ویٹ لفٹنگ کا شوق تھا اور 11 سال کی عمر سے ہی مقامی ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔
جواب دیں