پاکستان کی معروف سیاست دان شیری رحمٰن نے اپنی نئی کتاب "Womansplaining” شائع کر دی ہے۔ یہ کتاب جدیدیت، سیاست اور فعالیت (activism) کو بیان کرتی ہے اور اس میں پاکستان میں کام کرنے والی مختلف خواتین کے نقطہ ہائے نظر پیش کیے گئے ہیں، جن میں شرمین عبید چنائے اور نگہت داد جیسے معروف نام شامل ہیں۔
شرمین عبید نے انسٹاگرام پر اس نئی کتاب کے اجرا کی خبر پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ پاکستان بھر میں کام کرنے والی خواتین کی آواز مزید آگے پہنچانے کا سب سے اہم وقت ہے۔ انہوں نے دانشوروں، اسکولوں اور کالجوں کے طلبہ کے لیے یہ کتاب پڑھنا لازمی قرار دیا اور کہا کہ یہ ملک میں خواتین کی حالتِ زار کو زبردست انداز میں بیان کرتی ہے۔ انہوں نے شیری رحمٰن کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان آوازوں کو اس کتاب میں یکجا کیا ہے۔
یہ کتاب مختلف ابواب میں تقسیم ہے جن میں سے ہر ایک پاکستان میں خواتین کو درپیش مختلف مسئلے کا احاطہ کرتی ہے۔ کئی نمایاں خواتین نے اس کتاب میں اپنے تجربات پیش کیے ہیں۔ نگہت داد اور شمائلہ خان نے ایک باب "#Metoo: Women’s Rights and The Trials of The Digital World ” تشکیل دیا ہے۔ کتاب میں حصہ لینے والی ایک اور شخصیت رمل محی الدین کی ہے۔ وہ جسٹس پروجیکٹ میں کمیونی کیشنز کی سربراہ رہ چکی ہیں اور نیوز ویک پاکستان میں ایسوسی ایٹ ایڈیٹر کی حیثیت سے اور انسانی حقوق کے کام کے لیے معروف ہیں۔ ان کے لکھے گئے عنوان کا نام "Field Notes From The Aurat March: The Millenial Megaphone” ہے۔
کتاب جن دیگر موضوعات کا احاطہ کرتی ہے ان میں سے شیری رحمٰن نے خود ایک باب لکھا ہے جس کا عنوان "The Parliament Percentage: Token or Substance?” ہے۔ یہ کتاب لاہور اور اسلام آباد کے بک اسٹورز پر دستیاب ہے اور جلد ہی کراچی بھی پہنچ جائے گی۔
جواب دیں