ہلال ابراہیم کا خواب تھا، ایسے حجاب بنانا جو ہر ثقافت سے تعلق رکھنے والی خواتین اور لڑکیوں کے لیے ہوں، اور اب یہ امریکا میں پہلی بار کسی فیشن ریٹیلر کے پاس فروخت ہونے والے پہلے حجاب بن گئے ہیں۔
26 سالہ ہلال نے اپنی کمپنی ‘حنا اینڈ حجابس’ کا آغاز 2017ء میں کیا تھا۔ ان کے فیشن حجاب رواں ماہ سے شمالی امریکا بھر میں 16 نورڈسٹروم اسٹورز پر دستیاب ہیں، جن میں مال آف امریکا اور آن لائن فروخت بھی شامل ہیں۔ ان حجابوں کی قیمتیں 45 ڈالرز سے شروع ہوتی ہیں۔
نورڈسٹروم کے مطابق اس کی نظریں اپنی مصنوعات کو متنوع (diverse) بنانے پر لگی ہوئی ہیں۔ ادارے کو امید ہے کہ یہ حجاب کلیکشن اس طبقے کی خواتین کے لیے باعث فخر اور باعث مسرّت ہوگی کہ جن کی بہت کم نمائندگی کی جاتی ہے۔
ہلال ابراہیم کا کہنا ہے کہ
حجاب نسبتاً نیا تصور ہیں اور ان کی عدم موجودگی میں خواتین کو اسکارف خریدنا پڑتے تھے جو بہت باریک یا چھوٹے ہو سکتے ہیں اور ان کو خریدنے کا جو مقصد ہے، وہ پورا نہیں ہوتا۔ وہ اس رجحان کو بدلنا چاہتی تھیں اور ان کی خواہش تھی کہ حجاب خریدنے کی خواہش مند خواتین کسی بھی مال میں داخل ہو کر حجاب با آسانی خرید سکیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی بات حجاب کو خاص بناتی ہے کہ ایسی چیز پہلے کبھی پیش نہیں کی گئی۔ یہ حجاب کی نمائندگی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ “میں چاہتی ہوں کہ محض مسلمان ہی نہیں، بلکہ عام نوجوان خواتین اور غیر سفید فام بھی سمجھیں کہ مسلم حجاب کس چیز کی علامت ہے اور یہ بھی کہ وہ جو کرنا چاہتی ہیں، سب کچھ کر سکتی ہیں۔” ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو خود مختار بنانا اُن کے بنیادی اہداف میں سے ایک ہے۔
ہلال ابراہیم نے اس سے قبل 2019ء میں پہلی بار میڈیکل حجاب لانچ کیے تھے، یعنی کووِڈ-19 کی وبا سے بھی پہلے۔ وہ ہیلتھ کیئر کے شعبے کا پسِ منظر رکھتی ہیں اور انہوں نے اس مسئلے کو دیکھ کر اس کا حل پیش کرنے کے لیے قدم اٹھایا۔ حنا اینڈ حجابس نومبر 2019ء سے اب تک ریاست منی سوٹا کے ہسپتالوں کو 1,000 ہیلتھ کیئر حجاب عطیہ کر چکی ہے۔
جواب دیں