ہر سال 12 جولائی کو ملالہ کا عالمی دن (International Malala Day) منایا جاتا ہے جس کا مقصد ملالہ یوسف زئی کو خراج تحسین پیش کرنا ہے، جو اب دنیا بھر میں خواتین کو تعلیم کا حق دینے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ لڑکپن میں انہیں بھی اسکول جانے سے روکا گیا تھا، لیکن انہوں نے سر نہیں جھکایا اور اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس آواز اٹھانے کے نتیجے میں ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا، وہ زندگی و موت کی کشمکش کے بعد بال بال بچیں۔
16 سالہ ملالہ نے 12 جولائی 2013ء کو اقوام متحدہ میں ایک بہترین خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے خواتین کی تعلیم تک رسائی کی ضرورت پر زور دیا اور عالمی رہنماؤں سے اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس غیر معمولی خطاب پر ان کے لیے کھڑے ہو کر تالیاں بجائی گئیں۔
12 جولائی ملالہ کا یومِ پیدائش ہے، یہی وجہ ہے کہ اقوامِ متحدہ نے اس دن کو ایک عالمی دن کی حیثیت سے منانے کا فیصلہ کیا اور اب ہر سال اس روز ‘یومِ ملالہ’ منایا جاتا ہے۔
“One child,
one teacher,
one book,
one pen
can change the world."
— @MalalaHappy birthday to our youngest Messenger of Peace, who is championing girls' education around the world! pic.twitter.com/3NLWh5RaY0
— United Nations (@UN) July 12, 2021
1997ء میں پاکستان کی وادئ سوات میں پیدا ہونے والی ملالہ 2008ء سے خواتین کی تعلیم کے لیے آواز بلند کر رہی ہیں۔ انہیں اچھی طرح اندازہ تھا کہ طالبان عورتوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔ انہوں نے سوات پر طالبان کے قبضے کے دوران بی بی سی اردو کے لیے بلاگ لکھے اور وہاں کی صورتِ حال دنیا کے سامنے لائیں۔
جلد ہی انہیں دنیا بھر کی توجہ حاصل ہوئی اور انہوں نے متعدد اخبارات اور ٹیلی وژن شوز کے لیے انٹرویو بھی دیے۔ اکتوبر 2012ء میں ایک مسلح طالبان نے ان پر فائر کھول دیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئیں۔ پاکستان میں ابتدائی علاج کے بعد انہیں مزید صحت یابی کے لیے برطانیہ منتقل کیا گیا۔
اس واقعے کے 9 ماہ بعد، اپنی 16 ویں سالگرہ پر بہادر لڑکی نے اقوامِ متحدہ سے خطاب کیا۔
ملالہ نے 17 سال کی عمر میں نوبیل امن انعام حاصل کیا اور یہ اعزاز پانے والی کم عمر ترین شخصیت بنیں۔ وہ اب تک 40 سے زیادہ اعزازات حاصل کر چکی ہیں۔ یونیورسٹی آف کنگز کالج نے انہیں 2014ء میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند دی۔
18 سال کی عمر کے بعد انہوں نے شامی مہاجرین لڑکیوں کے لیے اسکول کھولا۔ انہوں نے دنیا بھر کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ "کتابیں فراہم کریں، گولیاں نہیں۔”
ویسے شاید آپ کو معلوم نہ ہو، 2015ء میں ایک سیارچے (asteroid) کا نام بھی ملالہ رکھا گیا تھا۔
جواب دیں