بالآخر سندھ اسمبلی نے ایسے قوانین منظور کر لیے ہیں جو خواتین کو نائٹ شفٹ میں بھی کام کرنے کی اجازت دیں گے جبکہ انہیں علیحدہ بیت الخلا، محفوظ ٹرانسپورٹ، یکساں اوقاتِ کار (ورکنگ آورز) کی سہولیات اور کام کے حوالے سے بہتر حالات کی فراہمی اور دیگر بندشوں کا خاتمہ کرے گا۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں دو مختلف قوانین کو اتفاقِ رائے سے منظور کیا گیا، جن میں سے ایک سندھ فیکٹریز (ترمیمی) بل 2021ء اور دوسرا سندھ شاپس اینڈ کمرشل اسٹیبلشمنٹ (ترمیمی بل) 2021ء تھا۔ دونوں کا مقصد کام کی جگہوں پر خواتین کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ان قوانین کے مطابق اگر خواتین شام 7 بجے کے بعد بھی کام کی جگہ پر رہتی ہیں تو ادارہ انہیں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دینے کا پابند ہوگا۔ البتہ کسی خاتون کو اس کی رضامندی کے بغیر شام 7 بجے کے بعد کام کرنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹ بل 2020ء کی بھی منظوری دی دی گئی، جس کے تحت جامشورو میں پرفارمنگ آرٹس کا ایک ادارہ قائم کیا جائے گا۔ وزیر ثقافت سندھ سردار شاہ نے کہا کہ یہ ادارہ فنون لطیفہ کی ترویج کا کام کرے گا۔
جواب دیں