صنفی مساوات کے لیے 2.1 ارب ڈالرز کا سب سے بڑا عطیہ

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے پانچ سالوں کے دوران دنیا بھر میں صنفی مساوات (gender equality) کے لیے 2.1 ارب ڈالرز کا عطیہ دے گا۔ یہ پچھلے 20 سے زیادہ سالوں میں ادارے کی سب سے بڑی امداد ہے۔

ادارے نے یہ وعدہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین (یو این ویمن) کے جنریشن ایکوالٹی فورم میں کیا، جس کا انعقاد رواں ہفتے پیرس میں ہوا تھا۔

نیوز ریلیز کے مطابق اس کے تحت پانچ سال کے عرصے میں 650 ملین ڈالرز خواتین کی مالی خود مختاری کو بہتر بنانے، 1.4 ارب ڈالرز خواتین اور لڑکیوں کی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کے لیے اور 100 ملین ڈالرز خواتین کے قائدانہ کردار کو بہتر بنانے پر خرچ کیے جائیں گے۔ یہ تمام تر جدوجہد گیٹس فاؤنڈیشن کی شریک چیئر میلنڈا گیٹس کی جانب سے کی جائے گی۔

اپنے بیان میں میلنڈا نے کہا کہ دنیا کئی دہائیوں سے صنفی مساوات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، لیکن اس سمت میں اب تک سست روی سے ہی پیش رفت ہوئی ہے۔ اب یہ موقع ہے اس کو دوبارہ نئی تحریک دینے اور حقیقی تبدیلی لانے کا۔ ہماری اس جدوجہد کی خاص بات یہ ہے کہ اس سے ہر انسان فائدہ اٹھائے گا۔ ہمیں ایک بہتر اور مساوی مستقبل کی تعمیر کے لیے اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

بل اور میلنڈا گیٹس میں میں طلاق کے بعد گیٹس فاؤنڈیشن کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے تھے اور جب ویرن بوفٹ نے ادارے کے ٹرسٹی کی حیثیت سے استعفیٰ دیا تو غیر یقینی کیفیت مزید بڑھ گئی، لیکن اس تازہ ترین اعلان نے نئی امیدیں باندھ لی ہیں۔

گیٹس فاؤنڈیشن پولیو کے خاتمے کے ساتھ ساتھ مختلف مقاصد کے لیے عطیات دیتی ہے اور حال ہی میں کرونا وائرس کی وبا کے خلاف 1.75ارب ڈالرز کا وعدہ کیا تھا تاکہ اس کے ٹیسٹ، علاج اور ویکسین کی تیاری و تقسیم میں مدد مل سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے