بھارت کے شہر ممبئی میں ایک خاتون نے عمارت کی 12 ویں منزل سے اپنے بیٹے کو نیچے پھینک دیا اور پھر خود بھی چھلانگ لگا دی۔
یہ واقعہ ممبئی کے علاقے چندی والی میں واقع ٹیولپیا بلڈنگ میں پیش آیا کہ جہاں 44 سالہ خاتون ریشما ترنچل نے پہلے اپنے 10 سالہ بیٹے گرود کو نیچے پھینکا اور پھر خود کشی کر لی۔
حکام کا کہنا ہے کہ انہیں خاتون کا آخری نوٹ ملا ہے کہ جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 11 ویں منزل پر موجود چند لوگ ان کی مسلسل شکایتیں لگاتے رہتے تھے اور ہراساں کرتے تھے کہ ان کے فلیٹ سے بہت زیادہ شور کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہوتے ہیں۔ انہوں نے خاتون کی سوسائٹی انتظامیہ اور مقامی تھانے میں بھی اطلاع دی تھی۔
اس نوٹ کی بنیاد پر پولیس نے ایک 33 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس پر خود کشی میں اعانت کا الزام لگایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریشما کے شوہر کا انتقال 23 مئی کو کووِڈ-19 کی وجہ سے ہوا تھا اور وہ تب سے ذہنی دباؤ کا شکار تھی اور ٹھیک ایک ماہ بعد اپنی جان لے لی۔
ریشما کے شوہر کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے اپنے والدین سے ملنے کے لیے بنارس گئے تھے، جو دونوں چل بسے۔ وہاں سے واپس آنے کے بعد شوہر سرت ملوکوتلا کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا اور پھر ان کی بھی وفات ہو گئے۔ اس تہرے صدمے کے بعد ریشما سخت ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہی تھیں جس کے دوران پڑوسیوں کی جانب سے تنگ کرنے کا واقعہ بھی پیش آیا۔
پڑوسی خاندان میں 67 سالہ ایوب خان اور ان کی 60 سالہ اہلیہ شہناز کے علاوہ 33 سالہ بیٹا شاداب بھی شامل ہے، جو ایک انٹرنیشنل ایئر لائن میں پائلٹ بتایا جاتا ہے اور اسی کو پولیس نے گرفتار بھی کیا ہے۔ یہ خاندان اپریل کے مہینے میں ہی اس عمارت میں منتقل ہوا تھا اور اسے ارد گرد کے پڑوسیوں سے بڑے مسائل تھے، خاص طور پر 12 ویں منزل پر واقع ریشما سے کہ ان کے گھر پر ہونے والے شور شرابے سے وہ متاثر ہوتے ہیں۔
کرونا وائرس کی آمد کے بعد سے خواتین کے مسائل میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے اور گھریلو تشدد سے لے کر بچپن کی شادی تک، ان کی حق تلفی کی ہر صورت مزید شدید ہو گئی ہے۔
جواب دیں