مسئلہ خواتین کے لباس میں نہیں، جمائما خان

وزیراعظم عمران خان  کے حالیہ انٹرویو اور خواتین کے لباس سے متعلق بیان پر سابق اہلیہ جمائما خان نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کردیا، کہتی ہیں مسئلہ خواتین کے لباس میں نہیں۔ 

وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں ایک بار پھر جنسی زیادتی کے واقعات کی ایک وجہ خواتین کے لباس کو قرار دیا جس پر سوشل میڈیا پر پھر سے پرانی بحث کا آغاز ہوگیا۔ اس پرانی بحث  پر جمائما خان نے اپنی پرانی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرکے ایک بار پھر تاسف کا اظہار کیا ہے۔

جمائما خان نے 8 اپریل کی ٹویٹ میں سعودی عرب میں قیام کے دوران پیش آنے والے ایک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے یاد ہے کہ برسوں پہلے سعودی عرب میں تھی تو عبایا اور نقاب پہنی بزرگ خاتون سے ملاقات ہوئی تھی۔بزرگ خاتون نے اس حقیقت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جب میں خود کو مکمل ڈھانپ کر باہر نکلتی تھی تو نوجوان پیچھے لگ جاتے تھے اور ہراساں کرتے تھے۔ اس سے چھٹکارہ پانے کے لیے میں نے نقاب ہٹا دیا تاکہ چہرہ نظر آسکے اور لڑکے میری عمر جان لیں۔

جمائما خان نے یہ واقعہ بیان کرنے کے بعد لکھا کہ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ خواتین کس طرح کے کپڑے پہنتی ہیں۔

جمائما خان گزشتہ کچھ عرصے سے عمران خان کے بیانات یا ان سے متعلق بیانات پر اپنی رائے کا اظہار کرتی رہتی ہیں۔ اور اس مرتبہ انہوں نے عمران خان کے متنازعہ بیان پر اپنی پرانی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرکے، اپنے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔

 

جمائما خان نے رواں برس اپریل میں ہی اپنی ایک اور ٹویٹ میں قرآن کی آیت کا حوالہ بھی دیا تھا جس میں مسلمان مردوں کو نگاہیں نیچی رکھنے اور شرم گاہ کی حفاظت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

جمائما خان نے قرآنی آیت والی ٹویٹ کی اپنی سب ٹویٹ میں یہ بھی لکھا کہ میں جس عمران خان کو جانتی تھی وہ کہتے تھے کہ پردہ عورتوں کا نہیں بلکہ مردوں کی نگاہوں کا ہونا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے