معروف جریدہ ‘فوربس’ ہر سال دنیا بھر کے روشن اذہان کی صلاحیتوں کو کارناموں کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں عالمی کاروباری شخصیات سے متعارف کرواتا ہے۔ رواں سال کیونکہ عالمی وبا نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا ہے، فوربس نے ایک کروڑ ڈالرز سے بھی کم آمدنی یا سرمایہ لیکن لامحدود تحریک اور جذبہ رکھنے والے چھوٹے اسٹارٹ اپس پر روشنی ڈال رہا ہے۔
پاکستانی انٹریپرینیور (entrepreneur) مریم نصرت کا اسٹارٹ اپ ہو سکتا ہے چھوٹا ہو، لیکن اس کے اثرات بہت بڑے ہیں – کیونکہ اس کی بانی اور منصوبہ دونوں بین الاقوامی سطح پر ایک تحریک کو جنم دے رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فوربس نے انہیں اپنی ‘نیکسٹ 1000 لسٹ’ میں شامل کیا ہے۔
یہ فہرست عوامی نامزدگی کی بنیاد پر مرتب کی جاتی ہے اور کاروباری دنیا سے تعلق رکھنے والی اہم عالمی شخصیات ان کا جائزہ لیتی ہیں۔ اس فہرست میں رواں سال کے اختتام تک کُل 1,000 نام شامل کیے جائیں گے۔
مریم Gaming Revolution for International Development یا مختصراً GRID کی بانی ہے۔ اِس وقت امریکی ریاست ورجینیا میں مقیم مریم نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) کے بعد امریکا کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے بھی معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ اپنے اسٹارٹ اپ کے ذریعے وہ گزشتہ چھ سالوں سے پاکستان میں مقیم ڈیولپرز اور ڈیزائنرز کے ذریعے ایک کئی شعبوں میں مہارت رکھنے والی ٹیم کی بھرپور قیادت کر رہی ہیں۔ GRID کا مقصد ایسے گیمز تیار کر کے دنیا کے بڑے مسائل کو حل کرنا ہے، جو رویّوں میں مثبت تبدیلی کی حوصلہ افزائی کریں۔ ان کی ٹیم نے آٹھ پورٹ فولیو گیمز تخلیق کیے ہیں کہ جو پانچ مختلف زبانوں میں کھیلے جا سکتے ہیں اور تقریباً 15 ہزار ڈاؤنلوڈ کے ساتھ 18 مختلف ممالک میں صارفین رکھتے ہیں۔
مریم سمجھتی ہیں کہ رویوں میں تبدیلی پیدا نہیں کی جا سکتی، حقائق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور جدت کا کل تک انتظار نہیں ہو سکتا۔ اس لیے GRID اقوام متحدہ کے 60 فیصد پائدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کا احاطہ کرتا ہے۔ یہ گیمز مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں کہ جن میں تولیدی صحت (reproductive health)، موسمیاتی تبدیلی، وبائی صحت، جانوروں کی بہبود، STEM یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کی تعلیم اور بنیادی نسل پرستی شامل ہیں۔
مریم ورلڈ بینک میں ایک تعلیمی ماہر بھی ہیں۔ وہ اور ان کا اسٹارٹ اپ فوربس کی فہرست میں شامل ہونے سے پہلے بھی ذرائع ابلاغ کی کافی توجہ حاصل کر چکا تھا۔ انہوں نے اپنے اسٹارٹ اپ کے حوالے سے سابق امریکی صدر بل کلنٹن، ورلڈ بینک کے صدر اور متعدد دیگر نامور شخصیات، جدت طرازوں اور TEDx حاضرین کے سامنے بھی بات کی ہے۔ انہیں متعدد اہم اعزازات بھی مل چکے ہیں۔
وہ ‘برشنا’ نامی ایک منصوبے پر بھی کام کر رہی ہیں کہ جس کا آغاز 16 جولائی کو ہوگا۔ اس کی بدولت لوگ کوڈ لکھے بغیر گیمز بنا سکیں گے۔
جواب دیں