سعودی عرب میں خواتین کو محرم کے بغیر تنہا رہنے کی اجازت مل گئی ہے، جسے صنفی مساوات کی جانب ایک اہم پیش رفت اور ایک تاریخی قانون قرار دیا جا رہا ہے۔
سمجھا جاتا ہے کہ سعودی عرب خواتین کے حقوق کے معاملے میں اپنے کئی پڑوسی ممالک سے پیچھے ہے۔ یہاں تو خواتین کو ووٹ دینے کا حق 2011ء میں ملا تھا۔ اب 10 سال بعد بھی عالمی اقتصادی فورم کی صنفی تفریق رپورٹ 2021ء کے مطابق سعودی عرب 156 ممالک میں 147 ویں نمبر پر ہے۔ یہ صورتِ حال بھی گزشتہ چند سالوں کی پیش رفت کے بعد بہتر ہو کر یہاں تک پہنچی ہے۔
سعودی عرب میں یہ ڈرامائی تبدیلیاں اس عمل کا نتیجہ ہیں جن کا تمام تر زور سماجی اصلاحات پر ہے۔ ان میں خواتین کو بغیر محرم کے رہنے کی اجازت دینے کا فیصلہ تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ اب علیحدگی اختیار کرنے والی، طلاق یافتہ یا بیوہ خواتین بغیر کسی محرم کے آزادانہ اور خود مختار حیثیت سے رہ سکتی ہیں۔
پرانے قانون کے تحت ایسی کسی صورتِ حال کا سامنا کرنے والی خاتون کو لازماً کسی محرم کی نگرانی میں رہنا پڑتا تھا، جو بسا اوقات اس کی ہر نقل و حرکت پر نظر رکھتا تھا۔ اب قانون میں تبدیلی کے بعد "بالغ عورت اپنی رہائش کے انتخاب کا حق رکھتی ہے۔ خاتون کا محرم صرف اسی صورت میں اطلاع دے سکتا ہے جب اس کے پاس ثبوت ہو کہ وہ خاتون کوئی جرم کر رہی ہیں۔”
سعودی مصنفہ مریم العتیبی کو 2017ء سے 2020ء تک ایک قانونی جنگ لڑنا پڑی، جب ان کے اہلِ خانہ نے مقدمہ دائر کر دیا تھا کہ وہ اپنے والد کی اجازت کے بغیر تنہا رہتیں اور سفر کرتی ہیں ۔ آخر کار انہوں نے مقدمہ جیت لیا اور عدالت نے قرار دیا کہ انہیں اس کا حق حاصل ہے کہ وہ جہاں چاہے رہیں۔
قانون میں یہ تبدیلی شہزادہ محمد بن سلمان کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ سعودی خواتین کو معاشرے میں مساوی حیثیت دینے کا کام کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک اور تبدیلی کی گئی جس کے مطابق خواتین کو حج کے لیے رجسٹریشن کرواتے وقت محرم کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ انہیں مسلح افواج میں مختلف عہدوں پر ملازمت کرنے کی اجازت بھی ملی ہے۔
سعودی عرب نے 2019ء میں خواتین کو گاڑی چلانے کا حق بھی دیا تھا اور اب اس میں مزید توسیع کرتے ہوئے 17 سال کی عمر تک کی لڑکیوں کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست نے خواتین کو قانون کا پیشہ اختیار کرنے کی اجازت دیتے ہوئے جج کی حیثیت سے ان کی تقرری کے لیے اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔
Pingback: محرم کی شرط کا خاتمہ، خواتین پہلی بار حج بیت اللہ کریں گی - دی بلائنڈ سائڈ