فلسطین میں اسرائیل کے قبضے اور جارحیت کے خلاف مزاحمت کرنے والے معروف کرداروں میں سے ایک احد تمیمی ہیں، جنہوں نے انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں درپیش جارحیت کے خلاف فلسطینی خواتین کے حق میں آواز اٹھائیں۔
احد تمیمی ایک وائرل وڈیو کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہو گئی تھیں جب نو عمری میں ایک اسرائیلی فوجی انہیں گرفتار کر رہا تھا اور انہوں نے بھرپور مزاحمت کی تھی۔
ترک خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں احد نے کہا کہ فلسطینی خواتین سالہا سال سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مشکلات جھیل رہی ہیں۔ وہ خواتین جن کے شوہر اس جدوجہد میں شہید ہوئے، انہیں تو اپنے بچوں کے لیے ماں اور باپ دونوں کے کردار ادا کرنا پڑ رہے ہیں۔ ایسا اگر دنیا کے کسی دوسرے ملک میں ہو تو اسے دوسرے نظر سے دیکھا جائے گا۔ خواتین پر تشدد کا ردِ عمل غیر معمولی ہوگا لیکن فلسطین میں ہو تو ایسا نہیں ہوتا۔ لیکن دنیا سوچے کہ آخر ہم بھی انسان ہیں اور ہر انسان کی طرح معمول کی زندگی گزارنا ہمارا بھی حق ہے۔ ہم ایک تشدد سے پاک زندگی کا حق رکھتے ہیں۔
احد تمیمی نے کہا کہ غزہ میں خواتین بمباری کی زد میں ہیں، جن کی لاشیں ملبے تلے سے نکل رہی ہیں۔ یہ وہ حالات ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے، ایک درد بھری زندگی کا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی عورت کو زد و کوب کیا جاتا ہے تو مجھے اس میں اپنی ماں نظر آتی ہے۔
خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے احد نے کہا کہ اسرائیلی قید خانوں میں خواتین بنیادی طبی سہولیات اور علاج تک سے محروم ہیں۔ شدید زخمی قیدیوں کو بھی محض درد کش گولی پکڑا کر خاموش کرا دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ خواتین کی ماہواری کی ضروریات تک پوری نہیں کی جاتیں۔
واضح رہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت میں 200 سے زیادہ افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں سے تقریباً نصف عورتیں اور بچے ہیں۔
Human rights defenders should raise voice against Israeli aggression on Palestinian women, Palestinian resistance figure Ahed Tamimi told Anadolu Agency
Click link for full interview👇https://t.co/b1U2Jy3QqO pic.twitter.com/cB2yKBao2p
— ANADOLU AGENCY (@anadoluagency) May 18, 2021
جواب دیں