افغان حکومت کی امن مذاکرات ٹیم کی اراکین حبیبہ سرابی اور فاطمہ گیلانی نے پاکستانی خواتین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امن مذاکرات کے ان نازک لمحات میں افغان خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں۔
وہ ‘افغان امن عمل میں خواتین کے کردار’ کے موضوع پر انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز، اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کر رہی تھیں۔
افغانستان کی سابق وزیر برائے امورِ خواتین ڈاکٹر حبیبہ سرابی نے مستقبل کے افغانستان میں خواتین کی شمولیت کی ضرورت اور ان کے حقوق کے تحفظ میں افغان آئین کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے افغان آئین کی شق 22 کا خاص طور پر ذکر کیا جو افغانستان میں مرد و خواتین کو یکساں حقوق دیتی ہے۔
انہوں نے افغانستان میں سوِل سوسائٹی کے اراکین کے قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر افغانستان میں فائر بندی ہوتی ہے تو قتل کی ایسی وارداتیں رک جائیں گی۔
ڈاکٹر سرابی نے اس تاثر کو رد کیا کہ وہ محض افغان شہری خواتین کی نمائندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان بھر کی خواتین کی آواز ہیں، جن میں طالبان کے ماتحت علاقوں کی خواتین بھی شامل ہیں۔
فاطمہ گیلانی، جو افغان انجمنِ ہلالِ احمر کی سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ دیگر ممالک میں امن کو معمول کی بات سمجھا جاتا ہے لیکن اس کی قدر کوئی افغانستان سے پوچھے۔ "امن کا مطلب محض جنگ بند ہو جانا نہیں، بلکہ یہ معاشرے کے تمام طبقات کی صحت، تعلیم، معاش اور امن و امان تک رسائی کا نام ہے۔
انہوں نے خواتین حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے افغان آئین کے کردار پر زور دیا اور کہا کہ افغان آئین ایک اسلامی آئین ہے جو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں سب کو تحفظ دیتا ہے انہوں نے خواتین افغان معاشرے کی ایسی حقیقت ہیں، جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
فاطمہ گیلانی نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر مزید سرمایہ کاری افغانستان کی تمام خواتین کا خواب ہے۔
افغان ویمنز ایجوکیشن سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پلوشہ حسن نے کہا کہ افغان حکومت کی امن مذاکرات میں چار خواتین کی شمولیت افغانستان میں خواتین کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے جبکہ طالبان وفد میں ایک خاتون نمائندہ بھی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کی طرح امن بھی علاقائی سطح پر بہت اہم ہے اور خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط ضروری ہیں جو امن پر یقین رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین کی جانب سے افغان خواتین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اُن کے حقوق کے تحفظ میں کام آئے گا۔
جواب دیں