پاکستان کرکٹ بورڈ نے آج اپنی ‘پیرنٹل سپورٹ پالیسی’ کا اعلان کر دیا ہے جس کا مقصد والدین بننے کے سفر میں – حمل کے دوران سے لے کر بچوں کی پیدائش اور اس کے بعد کرکٹ میں میدانوں پر واپسی اور والدین کی حیثیت کی ذمہ داریوں میں توازن کے لیے ضروری معاملات میں – پیشہ ور کھلاڑیوں کو مدد فراہم کرنا ہے۔
اس نئی پالیسی کے تحت خواتین کھلاڑیوں کو حمل کے دوران اور بچے کی پیدائش کے حوالے سے کئی حقوق سے نوازا گیا ہے۔ ان میں خواتین کھلاڑیوں کو یہ موقع بھی دیا جا رہا ہے کہ وہ حمل ٹھیرنے کے بعد بچے کی پیدائش تک کسی ایسے کردار میں کرکٹ بورڈ کے لیے خدمات انجام دیں جس میں انہیں کھیلنا نہ پڑے۔
اس کے علاوہ خواتین کھلاڑی کُل 12 ماہ کی با تنخواہ چھٹیاں لے سکتی ہیں اور انہیں اگلے سال کانٹریکٹ میں موجودہ معاہدوں کے مطابق توسیع کی ضمانت دی جائے گی کیونکہ پی سی بی سمجھتا ہے کہ یہ کھلاڑیوں کا حق ہے کہ وہ پروفیشنل لیول پر کرکٹ کو جاری رکھیں اور انہیں ملنے والے مواقع والدین کی حیثیت سے بڑھتی ذمہ داریوں کی وجہ سے ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔
چھٹیوں کے اختتام پر کھلاڑی کو ایک مرتبہ پھر کرکٹ سرگرمیوں میں شامل کیا جائے گا اور بچے کی پیدائش کے بعد بحالی کے لیے درکار مناسب طبی و جسمانی مدد فراہم کی جائے گی۔
PCB has announced its parental leave policy to support professional cricketers' through pregnancy, their return to play and parental responsibilities.
Read details here ➡️ https://t.co/6Z7wXFHOmS pic.twitter.com/HB6SwtvgXQ— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) May 4, 2021
اگر کسی خاتون کھلاڑی کو اپنی کرکٹ سرگرمیوں کے لیے سفر درکار ہو تو پی سی بی انہیں اپنے نومولود بچے کی دیکھ بھال کے لیے اپنے ساتھ ایک فرد رکھنے کی سہولت دے گا، جس کے سفر اور رہائش کے اخراجات برابر کی بنیاد پر تقسیم ہوں گے۔
اس کے علاوہ والد بننے والے مرد کھلاڑیوں کو بھی 30 دن کی با تنخواہ چھٹیاں دی جائے گی۔
Pingback: پاکستان ویمنز کرکٹ کے نئے سیزن کا اعلان - دی بلائنڈ سائڈ