نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے اتفاقِ رائے سے ایسے قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت حمل گرنے یا مردہ بچے کی پیدائش پر بھی کام کرنے والی خواتین کو چھٹی کا حق حاصل ہوگا۔ یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون ہے بلکہ اس کے تحت نہ صرف حاملہ خاتون بلکہ اس کے ساتھی کو بھی چھٹیاں دی جائیں گی۔
یہ قانون رکن پارلیمنٹ جنی اینڈرسن نے پیش کیا، جن کا کہنا تھا کہ یہ والدین کے اس غم کو سمجھنے اور خاص چھٹیاں دینے کو تسلیم کرنا چاہیے۔ "حمل گر جانا کوئی بیماری نہیں ہے، یہ ایک بڑا نقصان ہے اور اس سے جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی بحال ہونے میں وقت لگتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اسے ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے لوگ اس پر بات کرنا مشکل سمجھتے ہیں۔ نیا قانون حمل گرنے اور مردہ بچوں کی پیدائش کے حوالے سے گفتگو میں اضافہ کرے گا۔
اضافی چھٹیاں متعارف کروا کر نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ خواتین کے حقوق کے معاملے میں اپنے قائدانہ کردار کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اینڈرسن کے مطابق نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے یہ قانون متعارف کروایا ہے۔
Pingback: سنگاپور، بچے کی پیدائش پر والد کے لیے تعطیلات دو گنی - دی بلائنڈ سائڈ