معروف امریکی جریدے ‘فوربس’ نے برطانیہ میں رہنے والی پاکستانی شیف زہرہ خان کو دنیا کی مؤثر اور انقلابی entrepreneurs میں شمار کیا ہے۔
زہرہ نے معروف شیف گورڈن ریمسی کی اکیڈمی سے فارغ ہونے کے بعد وسطی لندن کے علاقوں نائٹس برج اور آکسفرڈ اسٹریٹ میں مشہور زمانہ ہیرڈز اور سیلف رجز ریٹیل اسٹورز کے قریب Feya اور Dyce کیفے بنائے۔ "مجھے کہا جاتا تھا کہ خواتین کا کام گھر چلانا ہے اور انہیں صرف اپنے باورچی خانے تک محدود رہنا چاہیے۔ ثقافت اور مذہب کی آڑ میں خواتین کی راہ میں جو رکاوٹیں کھڑی کی جاتیں، اس سے ان کو بہت نقصان پہنچتا ہے اور صنفی امتیاز، ملازمت کے لیے نااہلی اور ذہنی صحت کے مسائل جنم لیتے ہیں۔”
انہوں نے بتایا کہ "جب میں نے وسطی لندن میں Feya کیفے کھولا تھا تو وہ ماں بھی بن چکی تھیں اور پھر اسے کامیاب بھی بنا کر دکھایا اور 5 لوگوں کی ٹیم 30 تک پہنچائی۔ آج عالم یہ ہے کہ مجھے برطانیہ سے باہر متحدہ عرب امارات، قطر، کویت، کینیڈا جیسے ممالک سے 100 سے زیادہ فرنچائز درخواستیں مل چکی ہیں۔”
وبا کے ایام میں زہرہ نے خواتین کو با اختیار بنانے اور صنفی تفریق کو گھٹانے کے لیے اقدامات اٹھائے اور Feya کا 10 فیصد منافع اس مقصد کے لیے وقف کیا۔ ان کی ہر پروڈکٹ خواتین کو با اختیار بنانے، صنفی شعور اجاگر کرنے اور اس تحریک کے لیے ایک خاص پیغام رکھتی ہے۔
زہرہ خان نے بتایا کہ 2021ء میں Feya کے مزید 10 نئے ریٹیل آؤٹ لیٹ کھلیں گے۔ اس کے علاوہ Feya کا ریٹیل نیٹ ورک برطانیہ سے باہر 25 مقامات تک پھیلانے کا منصوبہ بھی ہے۔ 2025ء تک امید ہے کہ یہ کیفے خواتین کے لیے روزگار کے 400 مواقع پیدا کریں گے اور ان کو با اختیار بنانے کا پیغام مزید آگے پھیلائیں گے۔
اُن کا دعویٰ ہے کہ وہ گورڈن ریمسی کی اکیڈمی سے فارغ ہونے والی پہلی اور اب تک واحد پاکستانی خاتون ہیں۔ یہ اکیڈمی 1954ء سے کام کر رہی ہے۔ بتاتی ہیں کہ "برطانیہ منتقلی اور ایک آزاد کیریئر کا انتخاب چیلنجز سے خالی نہیں تھا لیکن میں نے سماجی دباؤ کا مقابلہ کرنے اور یہ ثابت کرنے کو اپنی تحریک بنایا کہ کسی بھی پسِ منظر کی خاتون قائدانہ کردار پا سکتی ہے اور دیگر خواتین، بالخصوص ماؤں، کو بھی خود مختار بنا سکتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "مجھے فخر ہے کہ میں نے برطانیہ میں ایک ایسے شعبے میں تین مستحکم ادارے قائم کیے کہ جہاں مردوں کی اجارہ داری ہے اور یہ سب دو بچوں کی ماں ہوتے اور بعد از پیدائش ہونے والے ذہنی تناؤ کا سامنا کرتے ہوئے کیا۔
فوربس کے مطابق اس فہرست کا انتخاب ججوں کے ایک پینل کی مدد سے کیا گیا ہے جس میں زہرہ کے علاوہ وائلڈ بیریز کی بانی روس کی ارب پتی تاتیانا بیکال چوک، فرانس کی جیولر entrepreneur والیری میسیکا اور ڈنمارک کے گھڑی ساز نورڈ گرین کی بانی اور سی ای او پاسکر سیوام شامل ہیں۔
جواب دیں