عورت مارچ کی انتظامیہ اور اس میں شریک خواتین کے حوالے سے انتہائی نازیبا زبان استعمال کرنے پر صحافیوں، دانشوروں اور انسانی حقوق کمیشن پاکستان (HRCP) نے اردو اخبار ‘روزنامہ امّت’ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کمیشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اخبار 5 اپریل کو صفحہ اوّل پر شائع ہونے والی اس خبر پر معذرت کرے کہ جس میں خواتین کے حوالے سے انتہائی غیر اخلاقی اور نامناسب زبان استعمال کی گئی ہے۔
Ummat today pic.twitter.com/fNDvsOlun7
— Shafaat Ali (@iamshafaatali) April 5, 2021
اس خبر کا موضوع تھا کہ 14 ممالک میں خواتین کے خلاف سب سے زیادہ جنسی جرائم ہوتے ہیں، جن میں امریکا، جاپان، سوئیڈن، جنوبی افریقہ، بھارت، بنگلہ دیش اور دیگر افریقی ممالک شامل ہیں۔ اخبار یہ کہنے کی کوشش کر رہا تھا کہ جنسی حملوں کے رپورٹ ہونے والے واقعات کے لحاظ سے پاکستان دنیا کے نمایاں 14 ممالک میں ۂھی شامل نہیں، لیکن اس خبر پر انہوں نے جو زبان استعمال کی ہے، وہ انتہائی معیوب تھی۔ یہی وجہ ہے کہ انسانی حقوق کمیشن نے اخبار سے کہا کہ وہ غیر مشروط معافی مانگے اور آئندہ ایسی زبان کے استعمال سے گریز کرے۔
This is the same newspaper that is orchestrating a vilification campaign against leading elderly writer #AmarJaleel. Such practices bring a bad name to the profession of journalism. The APNS and CPNE must take notice. 2/2
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) April 5, 2021
اس خبر پر حقوقِ نسواں کے لیے کام کرنے والی کارکنوں، صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین کا سخت ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ ‘عورت مارچ لاہور’ نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے ٹوئٹ کو آگے بڑھایا کہ جس میں اس خبر کو "غیر ضروری، غیر اخلاقی اور خواتین پر حملہ” قرار دیا گیا۔
PFUJ condemns uncalled for, unethical and immoral attack on women in daily Ummat#EnoughIsEnough @HamidMirPAK @geofahmigeo
@OfficialKUJ @AsmatullahNiazi pic.twitter.com/xDIMtkl3YQ— PFUJ Official (@OfficialPfuj) April 5, 2021
عورت مارچ خواتین کے عالمی دن پر پاکستان کے مختلف شہروں میں منعقد ہوتے ہیں اور ہر سال ہی انہیں سخت تنقید اور بدترین پروپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رواں سال بھی اس مارچ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک جعلی وڈیو پھیلائی گئی، جس کے بعد پیدا ہونے والا ہنگامہ اب تک تھمنے میں نہیں آ رہا۔ چند روز قبل عورت مارچ کے منتظمین کے خلاف ایک مقدمہ تک درج کیا گیا ہے، جس میں ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے عورت مارچ میں غیر اسلامی حرکتیں کی ہیں۔
جواب دیں