افغان شہر جلال آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیو ویکسین پلانے والی تین خواتین اہلکار جاں بحق ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ صوبائی محکمہ صحت کے دفتر میں ایک بم دھماکا بھی ہوا البتہ اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
افغان وزارتِ صحت میں امیونائزیشن پروگرام کے سربراہ غلام دستگیر نے بتایا ہے کہ یہ دھماکا منگل کی صبح صوبہ ننگرہار کے محکمہ صحت کے مرکزی دروازے پر ہوا۔
تقریباً اُسی وقت نامعلوم مسلح افراد نے جلال آباد کے دو مختلف مقامات پر ویکسین پلانے والے عملے پر فائرنگ کی، جس سے دو رضاکار اور ایک سپر وائزر کی موت واقع ہو گئی۔ جاں بحق ہونے والی تینوں خواتین تھیں۔
اب تک کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی اب تک معلوم ہو سکا کہ اس واقعے کے پسِ پردہ کون تھا۔
جلال آباد میں کئی مہینوں سے قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے اور اس میں خاص طور پر خواتین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جن میں سرکاری ملازمین، میڈیا اور سوِل سوسائٹی سے وابستہ خواتین نمایاں ہیں۔
رواں ماہ ہی جلال آباد میں ایک ہی دن میں تین خواتین صحافیوں کے قتل کا واقعہ بھی پیش آیا ہے۔ اس واقعے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔
واضح رہے کہ پولیو اس وقت دنیا میں صرف افغانستان اور پڑوسی پاکستان ہی میں موجود ہے اور باقی دنیا کے تمام ممالک سے اس مرض کا خاتمہ ہو چکا ہے۔
جواب دیں