!لفافہ- سحرش فرحان کا تجزیہ

‎لفافہ۔۔۔۔

سحرش فرحان اینکر

‎میڈیا انڈسٹری سے منسلک ہوئے آٹھ سال گزر گئے۔ ٹکر ڈیسک پربیٹھی،رپورٹنگ سے آغاز کیا اور پھر سیکھتے سیکھتے اینکر جیسی چیلنجگ ذمہ داری بھی ادا کی۔ یوں آٹھ سال اِ قدر محنت کی کہ اپنا آپ بھی بھول گئی،سوشل لائف، پرسنل لائف ختم ہوگئی، باقی رہی تو صرف پروفیشل زندگی۔
‎ اب آپ سوچیں ذرا کہ دن رات محنت کریں، دوپہر کی سڑی دھوپ میں رنگ جلائیں، کتابوں کا مطالعہ کریں،سیاسی معاشرتی معلومات سے ہر وقت آگاہ رہیں،اسٹوڈیو کی ہاٹ سیٹ پر بیٹھ کر نیوز کا براہ راست پریشر برداشت کریں اور پھر کوئی آپکو لفافہ جیسی سیریز کا ٹریلر دکھا دے تو کیسا لگے گا؟
‎سب سے پہلے تو جب میں نے اِس سیریز کا نام سنا تو ایسا لگا کہ صحافت میں کالی بھیڑوں کو اس سیریز میں ہائی لائٹ کیا گیا ہے، جو کہ بہت سنجیدہ اور اہم موضوع ہے۔ عام طور پر لفافہ صحافی اُن لوگوں کو کہا جاتا ہے جو پیسوں کے لفافوں کے بدلے اپنا ضمیر بیچ دیتے ہیں۔لیکن جب ٹریلر دیکھا تو کچھ سمجھ نہیں آیا کہ اِس میں کیا دکھانے کی کوشش کی گئی ہے؟ کہانی اینکر کی ہے لیکن اینکر بظاہر ایک ڈَرگ ایڈیکٹ فیشن ماڈل لگ رہی ہے، بات نیوز انڈسٹری کی ہورہی ہےلیکن بظاہر فیشن انڈسٹری کا ماحول نظر آرہاہےجیسےکہ اینکر کو مسلسل سگریٹ پیتے ہوئے دکھایا، یا نشے میں دُھت دکھایا،اور یہ تو سمجھ ہی نہیں آیا کہ آخر کوئی اسٹوڈیو میں سگریٹ کیسے پی سکتا ہے؟ اسٹوڈیو میں کھانا کھانا منع ہے پھر سگریٹ کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔یہاں تک کہ ہر کسی کو اسٹوڈیو میں جانے کی اجازت بھی نہیں ہوتی۔خیرآگے چلتے ہیں

‎ اس سیریز کے پروڈیوسر دعوی کررہے ہیں کہ یہ سیریز نیوز انڈسٹری کی حقیقت کی عکاسی کرتی ہے، یہ دعوی سراسر غلط ہے۔میڈیا نڈسٹری میں کام کرنے والی خواتین کو عام طور پر اِسی نظر سے دیکھا جاتا ہے کہ وہ ٹی وی اسکرین پر آنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں،یہ عام تاثر تو ضرور ہوسکتا ہے لیکن نیوز انڈسٹری سے کس قدر وابستہ لوگ جانتے ہیں کہ اس انڈسٹری میں خاندانی لڑکیاں بڑی عزت و احترام کے ساتھ اپنی روزی روٹی کمارہی ہیں۔ اُن کو اپنے خاندان میں محلے میں قابل فخر سمجھا جاتا ہے۔کیونکہ الحمدُللہ ہم باشعور اور خودمختار ہیں، ذمہ دار ہیں اور خود اعتماد ہیں۔ایسےبالکل نہیں جیسا اِس سیریز میں دکھایا گیا ہے۔


‎خواتین کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو، ویسے ہی ہمارے معاشرے میں اُن کو معیوب نظروں سے دیکھا جاتا ہے، رات کو دیر سے کیوں آتی ہیں؟ لڑکوں کے ساتھ کام کیوں کرتی ہیں؟ وغیرہ وغیرہ۔ نیوز انڈسٹری کی خواتین خاص طور پر اینکرز پہلے ہی بدنام ہیں اوپر سے ایسی فلمیں بنا کر مزید ہم پر مزید غیر مناسب ہونے کی مہر لگانا مناسب نہیں۔ ہم خواتین میڈیا ورکرز پہلے ہی کٹہرے میں کھڑے ہوتے ہیں، مزید ہمیں لوگوں کے آگے جوابدہ نا بنائیں۔ہم خواتین اینکرز اپنے والدین کا فخر ہیں، ہم دنیا بھر میں اپنے ملک کی نمائندگے کرتے ہیں, ہم مردوں کے اس معاشرے میں اپنی جگہ بنارہے ہیں، محنت کررہے ہیں ، ہماری یہ تصویر آگے پیش نا کریں، کیونکہ ہمارے لوگ پہلے ہی نادان ہیں، انہیں سوشل میڈیا اور فملوں میں دکھائی جانے والی چیزوں پر ہماری بات سے زیادہ بھروسہ ہے، تو ایسا نا کریں۔ ذمہ داری کا ثبوت دیں۔
‎لفافہ سیریز کی ٹیم سے بھی گزارش ہے کہ وہ اپنا ہوم ورک کریں، نیوز انڈسٹری کی خواتین اینکرز سے ملیں، ان سے اُن کے تجربات پوچھیں، ہوسکتا ہے کہ کسی کا تجربہ برا بھی ہو، لیکن ایسا بالکل نہیں ہوگا جیسا آپ نے اپنی سیریز میں دکھایا ہے۔ اکثریت یقینا اُن خواتین کی ہوگی جنہوں نے اس انڈسٹری میں عزت سے کمایا ہے۔فلمیں ڈرامے بنانا ذمہ داری کا کام ہے، کیونکہ اِسکا پیغام پوری عوام میں جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے