.صحافت کی دنیا اور شو بز کی دنیا میں زمین آسمان کا فرق ہے
ویب سیریز” لفافہ” میں جو کردار اینکر کا دکھایا گیا ہے در حقیقت اسکا سچائی سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں
جب کہ اس سیریز کے پروڈیوسر یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ سیریز نیوز انڈسٹری کی حقیقت کی عکاسی کرتی ہے اور دوسری طرف انکے پاس دکھانے کو کوئی ثبوت بھی نہیں..
اس سیریز میں دکھائے جانے والے مواد کا شو بز کی دنیا سے تو ضرور تعلق ہوگا مگر نیوز کی دنیا اس کے برعکس ہے..
خاتون صحافی نیوز اینکرز اور پروگرام ہوسٹ اپنے گھر خاندان اور معاشرے کے لیے فخر کا باعث ہوتی ہیں معاشرے میں سَر اُٹھا کر چلتی ہیں پورے پورے خاندان چلاتی ہیں..
میں ایسی بہت سی لڑکیوں کو جانتی ہوں جو اپنا گھر چلانے اور خود کو منوانے کے لیٔے اس فیلڈ میں بہت محنت کرتی ہیں مگر ایسا ہر گِز نہیں کہ نام اور پیسے کے لیٔے کسی بھی حد تک چلی جائیں …
مجموعی طور پر اس فیلڈ میں غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کام کرتے ہیں، نیوز روم کا ماحول انتہائی خوشگوار، شاندار اور صاف ستھرا ہوتا ہے..
یہ ٹھیک ہے کہ پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں مگر مجموعی طور پر نیوز روم میں کام کرنے والے مرد حضرات خواتین کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں یہ فیلڈ بہت چھوٹی ہے یہاں سب ایک دوسرے کو جانتے ہیں کسی کا کردار بھی دوسرے سے چُھپا ہوا نہیں ہوتا اور اس فیلڈ میں حاصل کی جانے والی ترقی کا انحصار مجموعی طور پر محنت پر ہوتا ہے
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پسندیدگی اور نا پسندیدگی کی بنا پر فیورز ہر ادارے میں دیے جاتے ہیں لیکن جو فیورز اور متنازع طریقے اس ویب سیریز میں دکھائے گئے ہیں وہ سراسر بے معنی اور غلط ہیں
اس سیریز کے ذریعے خواتین کے اس شعبے اور نیوز انڈسٹری کو متنازعہ بنایا جارہا ہے جو کہ اس فیلڈ سے دلچسپی رکھنے والی اور آئندہ آنے والی خواتین کے لیے مشکل کا باعث بن سکتا ہے..
میں بطور جرنلسٹ اس سیریز کی بھرپور مذمت کرتی ہوں اور پڑھنے والوں سے بھی درخواست کرتی ہوں کہ اس سیریز میں دکھائے جانے والے مواد کی بناء پر اپنے گھر یا خاندان کی اُس لڑکی کے خواب کو نہ چھینیں جو اِس فیلڈ میں آنے کا خواب بچپن سے دیکھ رہی ہے…
جواب دیں