خواتین کی خود مختاری کے لیے فوڈ پانڈا اور ویمن آن ویلز شانہ بشانہ

پاکستان کے سب سے بڑے ڈلیوری پلیٹ فارم ‘فوڈ پانڈا’ نے خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے اور ان کے لیے روزگار کے ہزاروں مواقع تخلیق کرنے کے لیے سلمان صوفی فاؤنڈیشن (SSF) کے منصوبے ‘ویمن آن ویلز’ (WoW) کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔

دونوں کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت ‘ویمن آن ویلز’ پاکستان بھر میں نوجوان خواتین کو موٹر سائیکل چلانے کی مفت تربیت دے گا۔ اس تربیت کا مقصد خواتین کو مستقبل میں فوڈ پانڈا رائیڈر بنانے میں مدد دینا ہے۔ ان تربیتی سیشنز کا پورا انتظام WoW کا تربیتی عملہ سنبھالے گا۔

اس منصوبے کا مقصد خواتین کے لیے سفر اور نقل و حرکت آسان بنا کر ان کی خود مختاری اور پاکستانی معاشرے میں عام شمولیت کو آسان بنانا ہے جبکہ ساتھ ہی معاشی میدان میں آگے بڑھانا اور تعلیم تک رسائی میں مدد دینا بھی۔

اس حوالے سے SSF کے بانی سلمان صوفی نے کہا کہ ہمارے ‘ویمن آن ویلز’ منصوبے کا ہمیشہ سے یہ ہدف رہا ہے کہ ایسا معاشی ماحول ممکن بنایا جائے جس میں خواتین مالی طور پر اتنی خود مختار ہوں کہ اپنے فیصلے خود کریں۔ فوڈ پانڈا کے ساتھ یہ نیا منصوبہ اس ہدف کو حقیقت کا رُوپ دینے کی جانب ایک قدم ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ WoW کی تربیت یافتہ خواتین رائیڈرز فوڈ پانڈا کمیونٹی کا اہم حصہ بنیں گی۔

اس شراکت داری پے بات کرتے ہوئے فوڈ پانڈا کے سی ای او نعمان سکندر نے کہا کہ "فوڈ پانڈا سب کو یکساں مواقع دینا چاہتا ہے۔ ہمارا مقصد خواتین کو خود مختار بنانے والے منصوبوں میں مدد کے لیے پیش پیش رہنا ہے۔ اس پارٹنرشپ سے ہم خواتین کی مالی خود مختاری ممکن بنانے کا ہدف رکھتے ہیں اور اپنی ٹیم میں خواتین کی نمائندگی بڑھانا چاہتے ہیں۔”

ملک بھر میں 20 ہزار سے زیادہ پارٹنر ریستورانوں اور ہر مہینے لاکھوں فوڈ ڈلیوریز کے ساتھ فوڈ پانڈا پاکستان کی سب سے بڑی ای-کامرس اور فوڈ ڈلیوری کمپنی ہے۔ فوڈ پانڈا گھروں میں پکانے والی ہزاروں خواتین اور ڈلیوری رائیڈر کو بھی روزگار کے مواقع دے رہا ہے۔

One Ping

  1. Pingback: صدر عارف علوی کا خواتین کی مالیاتی شمولیت پر زور - دی بلائنڈ سائڈ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے